یو پی ایس سی مسئلہ کی اندرون ایک ہفتہ یکسوئی کا تیقن

نئی دہلی۔ 28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) یو پی ایس سی کے نصاب کے خلاف سیول سرویسیس کے امیدواروں کے احتجاج کے دوران حکومت نے آج کہا کہ مسئلہ کی اندرون ایک ہفتہ یکسوئی کرلی جائے گی۔ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بات چیت جاری ہے۔کل انہوں نے مسئلہ کا حل دریافت کرنے کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کی ہدایت پر ایک اجلاس منعقد کیا تھا جس میں مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی اور مرکزی وزیر مملکت برائے پرسونل جیتندر سنگھ وغیرہ نے شرکت کی۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ تین رکنی سرکاری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور یہ امیدواروں کے مطالبات کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ دیہی علاقوں کے ساتھ مساویانہ سلوک کیا جاسکے۔ کمیٹی کی رپورٹ عنقریب حاصل ہوجائے گی۔ انہوں نے کوئی تیقن نہیں دیا۔ جبکہ سیول سرویسیس کے ابتدائی امتحانات 24 اگست کو مقرر ہیں۔ ان کو ملتوی کرنے کا راج ناتھ سنگھ نے کوئی اشارہ نہیں دیا۔ سیول سرویسیس امتحانات تین مرحلوں ابتدائی، کلیدی اور انٹرویو پر مشتمل ہیں تاکہ آئی اے ایس، آئی ایف سی اور آئی پی ایس امیدواروں کا انتخاب کیا جائے۔ لکھنؤ سے موصولہ اطلاع کے بموجب چیف منسٹر یوپی اکھیلیش یادو نے آج وزیراعظم نریندر مودی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ یو پی ایس سی تنازعہ میں مداخلت کریں کیونکہ یہ ریاست کے کئی ہندی داں طلبہ کے وقار کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ سیول سرویسیس کے ابتدائی امتحانات اور سی سیاٹ کے نئے نمونہ پر دوبارہ غور کیا جائے اور مساوات کا نظریہ ذہن نشین رکھتے ہوئے ایسا کیا جائے۔ اپنے مکتوب میں اکھیلیش یادو نے کہا کہ یو پی سے طلبہ کی کثیر تعداد یو پی ایس ای امتحانات میں شرکت کرتی ہے اور ان کی بنیادی زبان ہندی ہے۔ سی سیاٹ میں سوالات کے پرچے امیدواروں کو ہندی اور دیگر زبانوں میں سافٹ ویر کے ذریعہ ترجمہ کرکے فراہم کئے جاتے ہیں جس کی وجہ سے الفاظ کے حقیقی معنیٰ مسخ ہوجاتے ہیں اور امیدوار الجھن کا شکار ہوجاتے ہیں۔ سیول سرویسیس کے امیدوار نئی دہلی میں احتجاج کررہے ہیں اور مطالبہ کررہے ہیں کہ ابتدائی امتحانات کا نمونہ تبدیل کیا جائے اور سی ساٹ امتحان برخاست کردیا جائے، کیونکہ یہ ہیومینٹیز اور ہندی پس منظر کے طلبہ کے ساتھ تعصب برتنے کے مترادف ہے۔