یو ایس اوپن سیمی فائنلس :جوکووچ و فیڈرر کو اپ سیٹ شکست

نیویارک 7 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) جاپان کے کئی نشی کوری اور کورشیا کے مارن سیلک نے نواک جوکووچ اور روجر ریڈرر کو شکست دیتے ہوئے امریکی اوپن گرانڈ سلام کے اپ سیٹ فائنل میں رسائی حاصل کرلی ہے ۔ دونوں ہی خطابی دعویداروں جوکووچ اور فیڈرر کو سیمی فائنلس میں اپ سیٹ شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ جاپان کے نشی کوری نے جوکووچ کو 6 – 4, 1 – 6, 7 – 6, 6 – 3 سے شکست دے کر امریکی اوپن کے فائنل میں رسائی حاصل کرلی اور وہ کسی گرانڈ سلام کے فائنل میں رسائی حاصل کرنے والے پہلے ایشیائی کھلاڑی بن گئے ہیں۔ سات گرانڈ سلامس کے چمپئن جوکووچ نے حالانکہ کئی موقعوں پر میچ میں واپسی کی کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکے ۔ نشی کوری 1918 کے بعد پہلے جاپانی کھلاڑی ہیں جو امریکی اوپن کے سیمی فائنل میں پہونچے تھے ۔ اب وہ فائنل میں پہونچنے والے پہلے ایشیائی بن گئے ہیں۔ فائنل میں ان کا مقابلہ کروشیا کے مارن سیلک سے ہوگا ۔ سیلک نے پانچ مرتبہ کے یو ایس اوپن چمپئن روجر فیڈرر کے خلاف 6 – 3, 6 – 4, 6 – 4 سے شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے فائنل میں رسائی حاصل کرلی ۔

2005 کے آسٹریلین اوپن فائنل کے بعد یہ پہلا گرانڈ سلام فائنل ہوگا جس میں ٹاپ تین کھلاڑیوں جوکووچ ‘ فیڈرر اور رافیل نڈال میں کوئی شامل نہیں ہے ۔ 2005 میں مراٹ سافن نے لیٹن ہیوٹ کو شکست دی تھی ۔ نشی کوری نے اس کامیابی کے بعد کہا کہ یہ بہت سخت جدوجہد تھی خاص طور پر اس لئے کیونکہ وہ اپنے کیرئیر کا پہلا گرانڈ سلام سیمی فائنل کھیل رہے تھے ۔ تاہم یہ بہت اچھی احساس ہے کہ انہوں نے دنیا کے نمبر ایک کھلاڑی کو شکست دی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یہاں حالات بہت مشکل تھے ۔ یہاں بہت زیادہ گرمی اور رطوبت تھی تاہم ان کا خیال ہے کہ وہ طویل میچس کھیلنا پسند کرتے ہیں۔ جوکووچ نے اپنی شکست کے بعد کہا کہ نشی کوری نے بہترین ٹینس کھیلی ہے ۔ وہ اسے مبارکباد دیتے ہیں ۔ آج کے مقابلے میں وہ بہتر ثابت ہوئے ہیں۔ اسی طرح مارن سیلک نے فیڈرر کے خلاف شاندار کامیابی حاصل کی ۔ سیلک اپنے کیرئیر کے پہلے گرانڈ سلام میں پہونچے ہیں اور انہوں نے فیڈرر کو چھٹی مرتبہ اس خطاب کیلئے جدوجہد کرنے سے روکدیا ۔ سیلک نے کہا کہ انہوں نے آج جسطرح کا مظاہرہ کیا ہے اس طرح کا انہوں نے خواب میں بھی نہیں سوچا تھا ۔ ان کے خیال میں آج ان کے کیرئیر کا بہترین مظاہرہ تھا۔