یوپی کامخالف رومیو اسکواڈ:رشتہ کے بھائی کو چھوڑ نے کے لئے پولیس نے مانگی5000کی رشوت

رامپور:اترپردیش پولیس کی اینٹی رومیو مہم کے دوران حراست میں لے گئے ایک نوجوان اور اس کے رشتہ دار کی رہائی کے لئے رشوت مانگنے اور ہراساں کرنے کے الزام کے تحت دو پولیس والو ں کو برطرف کردیاگیا ہے۔

سپریڈنٹ آف پولیس کے کے چودھری نے کہاکہ مارچ26کو سب انسپکٹر سنجیو گیری اور کانسٹبل ویمل نے ایک نوجوان اور کی رشتہ کی بہن کو حراست میں لیا‘ دونوں کی عمر 18سال بتائی گئی ’ جب وہ یہاں پر اپنے پڑوسی حشمت گنج گاؤں میں میڈیسن کی خریدی کے لئے ائے تھے

۔انہو ں نے کہاکہ ’’پولیس نے کہاکہ ان کے خلاف اینٹی رومیو اپریشن کے تحت کاروائی کرتے ہوئے انہیں پانچ گھنٹوں تک پولیس اسٹیشن میں محروس رکھا‘‘۔پولیس عہدیداروں نے یہاں تک دونوں کے رشتہ دار پولیس اسٹیشن پہنچ کر دونوں کے رشتہ دار ہونے کی تصدیق کرنے کے باوجود دونوں کو رہا کرنے سے انکارکردیا۔

افیسر نے بتایا کہ مذکورہ پولیس عہدیدار نے دونوں کی رہائی کے لئے مبینہ طور پر 5000روپئے رشوت طلب کی۔انہوں نے مزیدکہاکہ رشتہ دار نے پیسے دئے اورساتھ ہی ساتھ پولیس عہدیدارکی رشوت خوری کی فلم بندی بھی کی۔بعدازاں وہ لوگ مقامی رکن اسمبلی ومنسٹر بلدیو سنگھ اولاق سے رجوع ہوئے جنھوں نے تمام واقعہ سے ایس پی کو واقف کروایا۔

ایس پی نے بتایا کہ ویڈیو کی جانچ اور ابتدائی تحقیقات کے بعد ایک روز قبل ہی ملزم سب انسپکٹر اور کانسٹبل کو برطرف کردیاگیا ہے۔

اترپردیش میں اینٹی رومیو اسکوڈ کا قیام خواتین اور لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کے واقعات پر قاپو پانے کے مقصد سے کیاگیاہے مگر یہ پولیس عہدیداروں کی جانب مبینہ طور پر جوڑوں کو نشانہ بنانے کی وجہہ بھی بن رہا ہے