لکھنو 28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) سرکردہ شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے الزام عائد کیا کہ اتر پردیش میں سماجوادی پارٹی کی حکمرانی میں ’ جنگل راج‘ جیسی صورتحال پیدا ہوچکی ہے۔ انہوں نے ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ۔ کلب جواد نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ریاست میں جنگل راج ہے اور امن و قانون نہیں ہے ۔ ریاستی حکومت خود کو اقلیتوں کی ہمدرد ہونے کی دعویدار بتا رہی ہے لیکن لکھنو میں بے قصور مسلمانوں پر بہیمانہ انداز میں لاٹھی چارج کیا گیا ‘ ہم اس ریاست میں صدر راج کا مطالبہ کرتے ہیں‘‘۔ کلب جواد کو گذشتہ روز اُن کے حامیوں کے قیصر باغ میں اس وقت گرفتار کرلیا گیا تھا جب وہ حضرت گنج کے علاقہ میں شاہی مسجد کے روبرو مظاہرے کیلئے روانہ ہورہے تھے ۔ مولانا کلب جواد نے قبل ازیں حضرت گنج میں مظاہرے کے منصوبہ کا اعلان کیا تھا ۔ انہوں نے شیعہ وقف جائیدادوں کے بیجا استعمال کے خلاف احتجاجی جلوس نکالتے ہوئے شیعہ وقف بورڈ کے چیر مین وسیم رضوی کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔ یہ جلوس پرانے شہر کے علاقہ سے شروع ہوا لیکن قیصر باغ کے قریب کلب جواد اور ان کے حامیوں کو گرفتار کرلیا گیا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے گذشتہ روز بے رحمانہ انداز میں لاٹھی چارج کیا حتی کہ خواتین اور بچوں کو بھی بخشا نہیں گیا ۔