گورکھپور۔ 27فروری (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش کے گورکھپور پارلیمانی حلقہ میں ہو رہے ضمنی انتخابات میں نشاد، یادو کے ساتھ اب مسلم ووٹ تقسیم ہونے کے خدشہ کی وجہ سے بی جے پی کی راہ آسان نظر آنے لگی ہے ۔اس سیٹ پر کانگریس اور سماجوادی پارٹی (ایس پی) کا انتخابی اتحاد نہیں ہے ۔ سماج وادی پارٹی نے کئی چھوٹی پارٹیوں کی مدد سے پروین نشاد کو اور کانگریس نے ڈاکٹر ایس کریم کو امیدوار بنایا ہے ۔سیاسی مبصر مانتے ہیں کہ اس ضمنی انتخاب میں کانگریس امیدوار ڈاکٹر کریم کی امیدواری بی جے پی کی جیت میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔اس پارلیمانی سیٹ پر تقریباََ ایک لاکھ مسلم ووٹر ہیں یہی ووٹ ڈاکٹر کریم اور نشاد کے درمیان تقسیم ہوسکتے ہیں۔ایس پی امید وار کو یادو ووٹوں میں بکھراؤ کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے ، کیونکہ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں نشاد ووٹروں نے ایس پی امیدوار وجے بہادر یادو کی حمایت نہیں کی تھی، بلکہ نشاد پارٹی کے ڈاکٹر سنجے نشاد کو ووٹ دیا تھا۔ جس کی وجہ سے بی جے پی کو سخت مشکلات کا سامنا کر نا پڑا تھا ، جبکہ ایس پی کا امیدوار دوسرے نمبر پر تھا۔گورکھپور کی سیٹ سے ممبر پارلیمنٹ یوگی آدتیہ ناتھ کے ریاست کے وزیراعلیٰ بننے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ اس سیٹ پر ضمنی چناؤ ہو رہا ہے اور پولنگ 11 مارچ کو ہوگی۔