یونانی کے ساتھ کھلواڑ کاسلسلہ ہنوز جاری۔ ارباب مجاز غیر سنجیدہ‘ یونانی کے نام پر لاکھوں روپئے کی کمائی کرنے والے لاپرواہ

حیدرآباد۔اُردو اور یونانی کے ساتھ تعصب کوئی نئی بات نہیں ہے۔ماضی میں بھی ان کے ساتھ کھلواڑ اور عصبیت کے کئی واقعات منظرعام پر ائے ہیں۔ جب سے آیوش کا قیام عمل میں لایاگیاہے تب سے ایوارویدا کے مقابلے یونانی کو پوری طرح دبانے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔

تلنگانہ بالخصوص حیدرآباد کو یونانی کا ایک بڑا مرکز مانا جاتا ہے جہاں پر آصف جاہی دور حکومت سے یونانی کو فروغ دینے کاکام کیاجاتارہا ہے ۔مگر جب سے مرکز میں نریندر مودی کی زیرقیادت این ڈی اے حکومت برسراقتد ار ائی ہے یونانی کے ساتھ سوتیلا سلوک مانو عام بات ہوگئی ہے۔

ریاستی حکومت کی زیرنگرانی چلائے جانے والے یونانی کے سرکاری اسپتالوں میں ایسی کئی مثالیں ہمیں دیکھنے کو ملتی ہیں جس سے صاف طور پر یہ بات سمجھ میں آجائے کہ چاہئے وہ مرکز ی حکومت ہو یاپھر ریاستی حکومت کوئی بھی یونانی کو پسماندگی کاشکار بنانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھنا چاہارہا ہے۔

اس کی تازہ مثال شفاء خانہ چارمینار کے یونانی اؤٹ پیشنٹ بلاک جس کو منتقل کرکے وہاں پر ایوارویدا ؤٹ پیشنٹ بلاک قائم کرنے کی سازشیں تیز ہوگئی ہے۔

شفاء خانہ چارمینار کے باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ جب سے شفاء خانہ چارمینار کا مرکزی با ب الداخلہ کو تاریخی چارمینار کے روبر و ہے کو چارمینار پیدل رہرو پراجکٹ کی وجہہ سے بند کردیاگیا ہے تب سے محکمہ ایوارویدا کا عملہ احساس کمتری کاشکار ہوگیا ہے۔

دراصل مذکورہ با ب الداخلہ کے سامنے ایوارویدا کا اؤٹ اور ان پیشنٹ ہے جو نیا با ب الداخلہ مغل پورہ روڈ پر قائم کئے جانے کے بعد شفاء خانہ چارمینار کی قدیم اور تاریخی عمارت کے عقب کا حصہ بن گیا ہے ۔

جبکہ پہلے سے ہی یونانی کا اؤٹ پیشنٹ بلاک جو سابق میں شفاء خانہ چارمینار کے عقب میں تھا اور اب نئے باب الدخلہ قائم کئے جانے کے بعد سامنے آگیا ہے وہ ایورویدا کے عملے کو برداشت نہیں ہورہا ہے ۔

لہذا چند دن قبل شفاء خانہ چارمینار میں منعقد ہوئے عالمی یوم یونانی کے موقع پر محکمہ آیوش حکومت تلنگانہ کی نئی ڈائرکٹر نے شرکت کے دوران یونانی کے ذمہ داران کواس بات کی ہدایت دی ہے کہ وہ یونانی اؤٹ پیشننٹ کو فوری طور پر نظامیہ طبی کالج کے گروانڈ فلور پر منتقل کرلیں تاکہ اؤٹ پیشنٹ کی عمارت میں ایورویدا کا اؤٹ پیشنٹ بلاک قائم کیاجاسکے۔

ماضی میں بھی یونانی کو چھوٹے کمروں اور ہالوں تک محدود کرتے ہوئے اس کوپسماندہ بنانے کی کوششیں کی جاتی رہیں اور پھر دوبارہ ڈائرکٹر آیوش کی ایماء پر شفاء خانہ چارمینار کے اؤٹ پیشنٹ بلاک کو منتقل کرنے کی سازشیں زور شور سے چل رہی ہیں۔

حکومت اور ذمہ داران کو اس جانب توجہہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل کی نسلوں کو یونانی کے ثمرات سے مستفید ہونے کاموقع مل سکے۔