یونانی طریقہ علاج بے ضرر و مؤثر

مریال گوڑہ۔27جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) یونانی طریقہ علاج طب کی دنیا میں بہترین اور بے ضرر علاج ہے ۔اس کی حصوصیات یہ ہے کہ یہ علاج سستا اور بہترین اثر کرنے والا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار نلگنڈہ کانگریسی رکن پارلیمان سکھیندر ریڈی نے مریال گوڑہ منڈل کے موضع تڑکا ملا میں مفت میگایونانی طبی کیمپ کا افتتاح کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام محکمہ آیوش حکومت تلنگانہ کی جانب سے کیا گیا ۔ سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ ہم نے اس علاج کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جس کا نتیجہ موجودہ نسل اس قدیم اور موثر طب سے ناواقف ہوتی جارہی ہے ۔ ایسے میں آیوش کی جانب سے دیہی علاقوں میں یونانی طریقہ علاج کو متعارف کرواتے ہوئے عوام کو مفت طبی سہولت پہنچانے کی غرض سے اس طرح کے کیمپوں کو منعقد کرنا قابل ستائش ہے ‘ جس کے لئے انہوں نے کیمپ کے ذمہ داروں کو مبارکباد دی ۔ مریال گوڑہ کانگریسی رکن اسمبلی این بھاسکر راؤ نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس علاج سے عوام زیادہ سے زیادہ مستفید ہونے کیلئے گورنمنٹ یونانی ڈسپنسری جو مریال گوڑہ منڈل کے موضع آلاگڑپہ میں موجود ہے اُس کو مریال گوڑہ منتقل کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ یونانی ادویہ کیلئے کام آنے والے پودوں کی کاشت کیلئے حکومت سے نمائندگی کرتے ہوئے مریال گوڑہ کے اطراف و اکناف میں 5 ایکڑ اراضی فراہم کی جائے گی ۔ انہوں نے اس خدمت خلق کے پروگرام میں شرکت پر مسرت کا اظہار کیا ۔ کیمپ انچارج ڈاکٹر اے اے خان میڈیکل آفیسر گورنمنٹ یونانی دواخانہ آلاگڑپہ نے ابتداء میں مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور یونانی طریقہ علاج کی افادیت سے عوام کو واقف کروایا اور انڈین میڈیسن فارمیسی حیدرآباد کا شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے یونانی ادویہ فراہم کرتے ہوئے عوام کی خدمت کا موقع دیا ۔ اس موقع پر صدرنشین وقف بورڈ ضلع نلگنڈہ سید خواجہ فصیح الدین نے بھی مخاطب کیا ۔ اس طبی کیمپ میں محکمہ آیوش کے ایڈیشنل ڈائرکٹر ڈاکٹر میر یوسف علی ‘ ڈاکٹر وسیم صدیقی چیف سپرنٹنڈنٹ‘ ڈاکٹر رفیق احمد ‘ڈاکٹر محمد یوسف نظر الحق میڈیکل آفیسر ‘ ڈاکٹر محمد عبدالعزیز ‘ڈاکٹر اسماء انجم ‘ڈاکٹر امان اللہ حسینی ‘ ڈاکٹر معراج شاہین ‘ڈاکٹر ظہیر الدین ‘ ڈاکٹر نوین‘ عمر علی فاروق ‘ ڈاکٹر شہباز ملک نے تقریباً 600 سے زائد مریضوں کا معائنہ کرتے ہوئے مفت ادویات تقسیم کیں ۔ اس موقع پر مقامی سرپنچ ڈی بچمہ ایم پی ٹی سی بھلیا سیداناگ و دیگر موجود تھے ۔