یوسین بولٹ 2008 اولمپکس گولڈ میڈل سے محروم

لوسین۔26 جنوری (سیاست ڈاٹ کام )2008 اولمپکس کی ریلے ریس میں سونے کا میڈل  جیتنے والے دنیا کے تیزترین ایتھلیٹ یوسین بولٹ کے ساتھی کھلاڑی کا ڈوپ ٹسٹ مثبت آنے پر بولٹ میڈل سے محروم ہو گئے ہیں۔ 2008 بیجنگ  اولمپکس میں 100×4میٹر ریلے ریس میں یوسین بولٹ اور ان کی ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو کی ٹیم نے گولڈ میڈل جیتاتھا لیکن ساتھی ایتھلیٹ نیسٹا کارٹر کا ڈوپ ٹسٹ مثبت آنے پر انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی(آئی او سی) نے انہیں نااہل قرار دے دیا ہے۔آئی او سی نے کہا کہ کارٹر کے نمونے کا دوبارہ ٹسٹ کیا گیا جس میں ثابت ہوا کہ انہوں نے ممنوعہ دوا میتھائل ایگزے نیامائن استعمال کی۔کارتر کے وکیل اسٹورٹ استمپسن نے کہا کہ اسپرنٹر کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت میں اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔بولٹ تین اولمپکس میں مسلسل 100میٹر، 200میٹر اور 100×4میٹر جیتنے والے دنیا کے واحد کھلاڑی ہیں اور ایک ایسے موقع پر جب ڈوپنگ اسکینڈلز اور دیگر وجوہات کے سبب ایتھلیٹکس مقبولت کم ہو رہی تھی، وہ دنیا بھر میں لوگوں کی دلچسپی کا سامنا بنے ہوئے تھے۔2008 کے اولمپکس میں ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو کی ٹیم نے عالمی ریکارڈ قائم کرتے ہوئے گولڈ میڈل جیتا تھا جبکہ جاپان کی ٹیم سلور اور برازیل برونز میڈل جیتنے میں کامیاب ہوا تھا۔اسپرنٹر کے علاوہ لانگ جمپ اور ٹرپل جمپ میں سلور میڈل جیتنے والے روس کے ٹاٹیانا پبیدوا کو بھی مثبت ڈوپ ٹسٹ پر میڈل سے محروم ہونا پڑا۔یہ میڈلز اب کسے دیے جائیں گے، اس بات کا فیصلہ مزید کھلاڑیوں کے ٹسٹ کے نتائج پر ہو گا۔نیسٹا کارٹر 2012 کی ریلے ریس میں گولڈ میڈل اور 2011، 2013 اور 2015 کی ورلڈ چیمپیئن شپ کی ٹیم کا بھی حصہ رہ چکے ہیں۔ اب تک بیجنگ اور لندن اولمپکس میں شریک 100 سے زائد ایتھلیٹس کے ڈوپ ٹسٹ مثبت  آچکے ہیں۔