یمن کے محکمہ دفاع کی عمارت پر حملہ، 20 ہلاک

صنعا 5 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایک خودکش بم بردار آج دھماکو مادوں سے بھری ہوئی کار کے ساتھ یمن کی وزارت دفاع کی عمارت سے ٹکرا گیا اور بندوق برداروں کے زبردستی عمارت میں داخل ہونے کی راہ ہموار کردی۔ محکمہ دفاع کے عہدیداروں کے بموجب اِس کارروائی میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوگئے۔ یہ حملہ یمنی وزارت دفاع کی وسیع عمارت پر فوجیوں پر مارو اور بھاگو جیسے حملوں کا تسلسل تھا۔ جبکہ ملک ایک خاردار سیاسی عبوری دور سے گزر رہا ہے۔ دارالحکومت اور جنوبی یمن میں اِن حملوں کا الزام جزیرہ نمائے عرب کی القاعدہ شاخ پر عائد کیا جارہا ہے جسے امریکہ انتہائی خطرناک جہادی نیٹ ورک قرار دیتا ہے۔ حملے میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوگئے۔ وزارت دفاع نے اپنے مختصر بیان میں جو زخمیوں کی تعداد ظاہر کئے بغیر جاری کیا گیا، مہلوکین کی تعداد کا انکشاف کیا۔ محکمہ دفاع کے عہدیدار نے کہاکہ ایک خودکش بم بردار دھماکو مادوں سے بھری ہوئی کار چلاتے ہوئے وزارت دفاع کے مغربی باب الداخلہ سے ٹکرا گیا۔ اِس کے پیچھے بعض قبضہ گیر افراد نے عمارت پر فائرنگ شروع کردی۔ وزیر دفاع محمد ناصر پر اِس عمارت میں فائرنگ کی گئی تھی جبکہ وہ ایک فوجی وفد کی قیادت کرتے ہوئے امریکہ کے دورہ پر روانہ ہورہے تھے۔ وزارت کے بموجب بندوق برداروں نے دھماکہ کے بعد فوجی ہسپتال پر بھی قبضہ کرلیا تھا لیکن فوج نے ہسپتال پر اپنا قبضہ فوری بحال کرلیا۔ عمارت میں جاری چند تعمیری کاموں کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔