یمن کے اہم تہذیبی مقام پر حملہ کرنے کی سعودی عرب کی تردید

ریاض ۔ 12 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) سعودی زیرقیادت اتحاد نے یمن پر بمباری کی ۔ تاہم ان دعووؤں کو مسترد کردیا کہ اس نے آج تاریخی قدیم گوشہ پر ملک کے دارالحکومت میں حملہ کیا ہے ۔ جہاں باغیوں نے ہتھیاروں کا قبضہ کررکھا تھا جو دھماکہ سے پھٹ گیا ۔ اتحاد کے ترجمان بریگیڈر جنرل احمد الاسیری نے کہا کہ ہم نے طویل عرصہ سے شہر کے اندر کوئی حملہ نہیں کیا ہے ۔ یہ علاقہ اقوام متحدہ کا عالمی تہذیبی ورثہ قرار دیا ہوا مقام ہے ۔ یہاں پر ڈھائی ہزار سال سے کوئی آبادی نہیں ہے ۔ ہم جانتے ہیں کہ یہ مقامات بہت اہم ہیں ۔ باغی اپنا اسلحہ اور گولہ بارود اس علاقہ میں پوشیدہ رکھے ہوئے ہیں ۔ کئی دن قبل یہ ذخیرہ دھماکہ سے پھٹ پڑا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ حوثی باغیوں نے ایسا حملہ کیا ہوگا ۔ طبی عملہ اور عینیشاہدین کا کہنا ہے کہ ایک میزائیل پڑوسی علاقہ قاسمی پر گرا تھا لیکن پھٹ نہیں سکا ۔ اس سے پانچ مقامی شہری ہلاک اور تین مکان تباہ ہوگئے ۔ مقامی شہریوں نے متضاد بیانات دیئے ہیں ۔ بعض کا کہنا ہے کہ ان میں سے ایک مکان میں باغی مقیم تھے ۔ عرب زیرقیادت اتحاد نے ایران کے حمایت یافتہ باغیوں اور ان کے حلیفوں پر اواخر مارچ سے فضائی حملے شروع کئے ہیں ۔ تاکہ یمن میں ان کی توسیعی روکی جاسکے ۔ سعودی عرب کے بموجب انسانی حقوق کارکن اور اقوام متحدہ اندھادھند بمباری کررہے ہیں ۔ سعودی عرب کا ایسے حملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔