یمن کی فیکٹری پر سعودی اتحاد کے غلط فضائی حملے پر معذرت خواہی

ریاض ۔ 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کی مشترکہ جائزہ ٹیم نے یمن کے صوبے حجہ میں ایک فیکٹری پر فضائی حملے میں اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے اور اس حملے پر معذرت کا اظہار کیا ہے۔مشترکہ جائزہ ٹیم کے ترجمان منصور المنصور نے اتوار کے روز سعودی دارالحکومت الریاض میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا ہے کہ اتحادی فورسز نے 30 اگست 2015ء کو ایک حرکت پذیر فوجی ہدف کو نشانہ بنایا تھا لیکن موسم کی خرابی کی وجہ سے اس پر بم گرنے کے بجائے نزدیک واقع پانی کی بوتلوں کی ایک فیکٹری پر جا گرا تھا۔اس واقعے میں فیکٹری کے چودہ ورکر ہلاک ہو گئے تھے۔ابتدائی ڈیٹا کے مطابق مصدقہ انٹیلی جنس اطلاع کی بنیاد پر یہ فضائی حملہ کیا گیا تھا اور اس میں اے اے اے موبائل طیارہ شکن توپ خانے کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا تھا کیونکہ اس کی اس فیکٹری سے صرف 80 میٹر کے فاصلے پر موجودگی کی پکی اطلاع ملی تھی۔لیکن ہتھیاروں کی اس ذخیرہ گاہ کو نشانہ بنانے کے لیے چلایا گیا بم علاقے میں خراب موسم کی وجہ سے اپنے راستے سے ہٹ گیا تھا اور اصل ہدف کے بجائے فیکٹری پر جا گرا تھا۔
دریں اثناء￿ جائزہ ٹیم کے ترجمان منصور المنصور نے ان دعووں کو بھی من گھڑت قرار دیا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ یمن کے صوبے الحدیدہ میں اتحادی فورسز نے ایک اسپتال کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا تھا۔ترجمان نے کہا کہ اکتوبر 2015ء￿ میں کیے گئے اس فضائی حملے میں ہدف بننے والی جگہ اس اسپتال سے 500 میٹر دور واقع تھی۔