یمن میں حوثی باغیوں کی قید سے امریکی شہری رہا

صنعا ۔ 2 جون (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے یرغمال بنائے جانے والے چار امریکی شہریوں میں سے ایک کو رہا کر دیا گیا ہے۔فری لانس صحافی کاسے کومبس کو اومان منتقل کردیا گیا جہاں انھوں نے امریکی سفیر سے ملاقات کی۔گذشتہ ہفتے واشنگٹن پوسٹ نے خبر شائع کی تھی کہ کم از کم چار امریکی شہری حوثی باغیوں کے قبضے میں ہیں۔دوسری جانب ایک فرانسیسی خاتون کی ویڈیو بھی منظرعام پر آئی ہے جسے فروری میں اغوا کیا گیا تھا۔ اس ویڈیو میں وہ اپنی رہائی کیلئے التجا کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔ازابیل پرائم نامی خاتون عالمی بینک کے ایک پراجیکٹ میں کنسلٹنٹ کے طور پر کام کر رہی تھیں، انھیں دارالحکومت صنعا میں ان کے مترجم سمیت اغوا کر لیا گیا تھا تاہم بعد میں ان کے مترجم کو رہا کر دیا گیا تھا۔ویڈیو پیغام میں انھوں نے فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند اور یمنی صدر عبدالربوہ منصور ہادی سے مدد سے رہائی کیلئے مدد کی درخواست کی ہے۔ ’مجھے فرانس لے جائیں کیونکہ میں بہت، بہت تھک چکی ہوں۔‘ایک فرانسیسی اہلکار نے اس ویڈیو کے اصل ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم اس خاتون کے اغوا کاروں کے بارے میں تاحال علم نہیں ہوسکا۔
فری لانس صحافی کاسے کومبس نیوز ویب سائٹ انٹرسیپٹ کے لیے لکھتے تھے اور انھیں کئی ہفتے قبل یمن سے اغوا کر لیا گیا تھا۔اپریل میں انھوں نے لکھا تھا کہ انھیں ملک چھوڑنے میں دشواری درپیش ہے، ’جیسا سینکڑوں اور شاید ہزاروں دیگر امریکی شہریوں کو۔‘امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ترجمان میری ہارف کا کہنا ہے کہ کاسے کومبس اپنی رہائی کے بعد باحفاظت اومان پہنچ گئے ہیں اور ان کی حالت ’مستحکم‘ ہے۔