یمن میں القاعدہ لیڈر ابراہیم العسیری ہلاک

سکیورٹی فورسیس کے ساتھ تصادم ، تمام ساتھی بھی مہلوکین میں شامل
صنعا۔ 22 اپریل ۔ ( سیاست ڈاٹ کام) القاعدہ کے بم سازی کے شعبے کے سربراہ 32 سالہ ابراہیم العسیری یمن میں سفر کرتے ہوئے ساتھیوں سمیت سکیورٹی فورسز کے ساتھ ایک تصادم کے دوران یمن میں ہلاک ہوگئے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یمن میں القاعدہ ارکان کی فور بائی فور گاڑی میں دوسروں کے علاوہ العسیری بھی سوار تھے کہ ان کی سکیورٹی فورسز سے مڈ بھیڑ ہو گئی۔ اس دوران گاڑی میں سوار سب عسکریت پسند مارے گئے۔سکیورٹی سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ

اگر العسیری کی موت کی تصدیق ہو گئی تو پاکستان میں مئی 2011 کے دوران اسامہ بن لادن کے خلاف کامیاب امریکی کمانڈو کارروائی کے بعد امریکہ کو ملنے والی یہ دوسری اہم کامیابی ہوگی۔ العسیری کے بارے میں کہا جاتا ہے القاعدہ کی کارروائیوں کو موثر بنانے کیلئے دور تک مار کرنے والے بارود کی تیاری میں ان کا بہت اہم کردار تھا۔ العسیری مائع شکل میں تباہ کن مواد کی تیاری کا بھی غیرمعمولی ماہر تھا۔اس القاعدہ کے رہنما جدید بم سازی اور نئے بارود کی تیاری کے حوالے سے نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ اس نئے بارود کا پتہ چلانا مشکل تھا جس سے عسکریت پسندوں کو اپنی کارروائیوں میں آسانی ہو جاتی رہی۔ العسیری امریکہ کو انتہائی مطلوب افراد میں شامل تھا۔