یلاریڈی ۔ 5ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مواضعات میں پینے کے پانی کو کلورینیشن کا کام اور اس کی نگرانی عدم دلچسپی کا شکار ہونے سے پینے کے پانی کو سربراہ کرنے کا مقصد دم توڑ رہا ہے ۔ ہر پندرہ دنوں بعدپینے کے پانی کی ٹانکی کو صاف کرنا ہے اور اسکے ساتھ ساتھ بلیچنگ پاؤڈر بھی ملانا ہوتا ہے ۔ پانی کی ٹانکی کے پاس پائپ لائن کے درمیان اور آخڑ میں پانی کے خالص پن کا معائنہ کرنا ہوتاہے ۔ مختلف مواضعات میں اس عمل کا فقدان ہے جبکہ حکومت نے آبی معائنہ کیلئے گرام پنچایتوں کو کٹس سربراہ کئے ہیں لیکن اس کا کوئی استعمال کرتے نہ دیکھا گیا ۔ متعلقہ عہدیداروں کا کہنا ہیکہ پنچایتوں میں مکمل عملہ نہ ہونے سے مواضعات میں آبی معائنہ کرنے کا کام نہیں ہو پارہا ہے ۔ منڈل ناگی ریڈی پیٹ میں 15گرام پنچایتوں کے سرپنچوں کو ‘ عملہ کو محکمہ آر ڈبلیو ایس عہدیداروں نے آبی معائنہ کے کٹس سربراہ کئے ۔ آبی معائنہ کیلئے ماضی میں پنچایت سکریٹریز ‘ اے این ایم کو عہدیداروں نے شعور دلایا ۔ کلورینیشن پر کٹس کے اوزار سے تجربہ کرتے ہوئے بھی بتایا گیا اور ہر ہفتہ نمونہ کے طور پر تھوڑا پانی ٹانکی سے لیتے ہوئے معائنہ کر کے بلیچنگ ملاکر پینے کا پانی عوام کو سربراہ کرنے کیلئے اجلاس کے ذریعہ بیدار کیا گیاتھا لیکن افسوس کہ کسی ایک دن بھی آبی کٹس کا استعمال نہیں کیا گیا لگاتار حلقہ میں انتخابات بھی آنے پر کٹس کو عملہ نے پنچایت آس پر محفوظ رکھ دیا ہے اور اس کام سے بے خبر ہوگئے ہیں جس سے مواضعات کی عوام کو کلورینیشن نہ کیا گیا پینے کا پانی ہی سربراہ ہورہا ہے ۔ عہدیداروں کو اس طرف توجہ مبذول کرنا ضروی ہے ‘ ورنہ وبائی امراض کے پھوٹ پڑنے کا خدشہ یقینی ہے ۔