یقین و توکل ، صبر و رضا اور جادۂ حق پر استقامت فیضان شہ کربلاؓ ہے

آئی ہرک کا جلسہ شہادت عظمیٰ امام حسینؓ ۔ ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ، پروفیسر سید محمد حسیب الدین اور دیگر علماء کے خطابات
حیدرآباد ۔ 6 ۔ نومبر : ( پریس نوٹ ) : قیام حق و انصاف اور تدارک ظلم و استبداء کے لئے جد و جہد اور مخلصانہ کاوش کرنے والوں کے نزدیک عددی قوت یعنی قلت و کثرت کوئی معنی نہیں رکھتی، حصول مقصد کی اہمیت ہوتی ہے فتح و کامیابی مقصد حقہ کا پا جانا ہے حضرت امام حسینؓ نے اس معرکہ حق و باطل میں جام شہادت نوش کر کے جو ظفر مندی پائی ہے اسکی حقیقت سے ہر صاحب نظر خوب واقف ہے اور قیامت تک جملہ حق پسندوں کو اس کا صحیح احساس رہے گا معرکہ کربلا نے واضح کر دیا کہ کثرت تعداد ، سامان حرب اور جنگی طور و طریق اہل حق کے عزائم پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔ سادات ذی احترام، مشائخ عظام، علمائے کرام او ر دانشوران ِگرامی نے ان خیالات کے اظہار کے ساتھ آج 10 بجے دن جامع مسجد محبوب شاہی ، مالاکنٹہ روڈ ، روبرو معظم جاہی مارکٹ میں اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا ( آئی ہرک) کے زیر اہتمام منعقدہ 24 ویں سالانہ مرکزی جلسہ شہادت عظمیٰ حضرت امام حسین ؓ کے موقع پر سیرت حسینی ؓ کے مختلف پہلؤوں پر شرف تخاطب حاصل کیا۔ قراء ت کلام پاک، حمد باری تعالیٰ اور نعت شہنشاہ کونینؐ سلام ومنقبت امام حسینؓ سے آغاز ہوا۔ ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے نگرانی کی۔ اس موقع پر اہل علم، باذوق حضرات و نیز شیدائیان امام حسینؓ کی کثیر تعداد موجود تھی۔ پروفیسر سید محمد حسیب الدین حمیدی جائنٹ ڈائریکٹر آئی ہرک نے کہا کہ حضرت امام حسینؓ اور خانوادئہ نبوت کے محترم افراد، مہاجرین اور انصار کا مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ آنا وہاں سے کربلا تک کا سفر محض اقامت دین، تحفظ شریعت مطہرہ اور ظلم و تشدد کے خلاف عملی جد و جہد دراصل حق پرستانہ کاوش اور ابطال باطل کے لئے بے نظیر اقدام تھا۔ مولانا مفتی سید محمد سیف الدین حاکم حمیدی کامل نظامیہ و ریسرچ اسکالر عثمانیہ یونیورسٹی نے اپنے مقالہ میں کہا کہ اپنے دینی تشخص کی برقراری کے لئے انفرادی اور اجتماعی صالحیت کے ذریعہ مخلصانہ سعی و عمل کریں، کتاب و سنت کی پیروی اور مثالی دینی معاشرہ کی تشکیل کے ذریعہ ہم دوسروں کو دین حق کی طرف متوجہ و مائل کر سکتے ہیں حضرت امام حسینؓ کی شہادت کا یہی پیام ہے کہ اس کا ر عظیم یعنی اشاعت و تبلیغ اسلام کے لئے بڑی سے بڑی قربانی سے دریغ نہ کیا جائے۔ ڈاکٹر سید محمد عبد المعز قادری شرفی نے کہا کہ آزمائش کے پانچ اسباب ہوا کرتے ہیں دیگر شہادتوں اور قربانیوں کے ضمن میں کسی ایک یا دو کے وجود کا پتہ چلتا ہے لیکن حضرت امام حسینؓ نے خوف، سفر، نقصانِ مال اور جان کے ساتھ اہل و عیال، احباب، اقرباء، ہر ایک کو پورے صبر و استقلال اور کامل جذبٔہ قربانی کے ساتھ نذر راہ حق کر دیا۔ اسلامی تقویم قربانیوں کے ساتھ عبارت ہے۔ کمسن مقرر سید محمد علی موسیٰ رضا قادری حمیدی نے کہا کہ ذکر حسینؓ میں بڑی حرارت اور حوصلہ بخش کیفیت ہے۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی نے کہا کہ حضرت امام حسینؓ کا کردار رہتی دنیا تک متلاشیان حق کے لئے مشعل راہ بنا ہوا رہے گا۔انھوں نے کہا کہ حجت و دلیل، برہان و ثبوت، علم و حکمت، بصارت و بصیرت، زبان و بیان، قوت و طاقت، حسن تکلم و خوبیٔ عمل، فکر و نظر، مال و زر، اولاد و اقرباء اور جملہ صلاحیتوں کے ساتھ اسلام کی حقانیت اور عظمت کی شہادت دینے اور اسکی خاطر ہر طرح کی قربانی پیش کرنے والوں میں حضرت امام حسین ؑ منفرد شان اور بلند مرتبت رکھتے ہیں اور حق پسندوں کے دل میں بستے ہیں۔ حافظ حبیب حمیدی اور ان کی جماعت نے قصیدہ بردہ شریف پیش کیا۔ جناب مظہر حمیدی نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔