یعقوب میمن کے جلوس جنازہ پر گورنر تریپورہ کا متنازعہ ریمارک

شرکاء کے بارے میں چھان بین کرنے انٹلی جنس کو مشورہ پر اعتراض

کولکتہ۔/31جولائی، ( سیاست ڈاٹ کام ) تریپورہ کے گورنر شتھاگانا رائے نے آج یہ کہتے ہوئے زبردست تنازعہ چھیڑ دیا کہ انٹلی جنس ایجنسیوں کو چاہیئے کہ یعقوب میمن کے رشتہ داروں اور دوستوں کے ماسوا ان تمام لوگوں کی چھان بین کرے جنہوں نے کل ممبئی بم دھماکوں کے ملزم کی آخری رسومات میں شرکت کی جن میں بیشتر شرکاء دہشت گرد ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر پر کہا کہ یعقوب میمن کے جلوس جنازہ میں شریک افراد پر نگرانی رکھی جائے جس میں عسکریت پسند شامل ہونے کا شبہ پایا جاتا ہے۔ اگرچیکہ اس ریمارک پر گورنر کو تنقیدوں کا سامنا ہے لیکن انہوں نے کہا کہ یہ میرا دستوری فریضہ ہے کہ مفاد عامہ کو عوام کے علم میں لاؤں، گوکہ میں گورنر کے عہدہ پر فائز ہوں لیکن قومی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔ بعد ازاں ایک ٹی وی نیوز چینل سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر رائے نے کہا کہ یعقوب میمن کے رشتہ داروں، دوستوں کی جلوس جنازہ میں شرکت قابل فہم ہے لیکن دیگر لوگ اس شخص کو دیکھنے کیوں آئے تھے جسے پھانسی دے دی گئی تھی

کیونکہ انہیں متوفی سے ہمدردی رہی ہوگی۔تاہم گورنر نے یہ وضاحت کی کہ میں نے انٹلی جنس کو دیئے گئے مشورہ میں کسی مخصوص فرقہ کا تذکرہ نہیں کیا۔ جس پر لوک سبھا کے سابق اسپیکر سومناتھ چٹرجی نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ( رائے ) ایک دستوری عہدہ پر فائز ہیں اور ان کا تبصرہ دستوری ضابطہ سے ہم آہنگ نہیں ہے۔ مسٹر چٹرجی نے کہا کہ ایک حساس مسئلہ کو ٹوئٹر پر پیش نہیں کرنا چاہیئے تھا۔ اگر وہ حکومت کو کوئی مشورہ دینا چاہتے ہیں تو متعلقہ ریاست کے چیف منسٹر کو مطلع کرسکتے تھے۔ سینئر ترنمول کانگریس لیڈر اور ریاستی وزیر سبرتا مکرجی نے گورنر تریپورہ کے ریمارک کی مذمت کی اور انہیں فی الفور عہدہ سے ہٹادینے کا مطالبہ کیا۔