یعقوب میمن کی درخواست کا استرداد، کانگریس اور بی جے پی کا خیرمقدم

نئی دہلی ۔ 29 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس اور بی جے پی نے آج یعقوب میمن کی درخواست کو سپریم کورٹ کی جانب سے مسترد کردیئے جانے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے فیصلہ کا خیرمقدم کیا۔ کانگریس نے کہا کہ یعقوب میمن کو پھانسی دینے کا فیصلہ 1993ء کے ممبئی دھماکوں کے متاثرین کے ساتھ جزوی انصاف ہے۔ بی جے پی اور کانگریس اس فیصلہ سے متفق ہیں۔ متاثرین کے ساتھ بہرحال انصاف ہوا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر مجلس لیڈر اسدالدین اویسی نے اظہارافسوس کیا اور ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب سے بڑا دھکہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 1992ء میں بابری مسجد کی شہادت کے لئے ذمہ دار اصل خاطیوں کو بھی سزائے موت دی جانی چاہئے۔ سیاسی قائدین جیسے منی شنکر ایئر کانگریس، پرکاش کرت اور برنداکرت دونوں سی پی آئی ایم کے علاوہ سبکدوش ججس صاحبان کے بشمول کئی ممتاز شخصیتوں نے صدرجمہوریہ پرنب مکرجی کو درخواست رحم پیش کی تھی اور کہا تھا کہ صدرجمہوریہ دستور کے آرٹیکل 72 کے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے یعقو

ب میمن کی سزائے موت کو روک دیں۔ بی جے پی قومی سکریٹری سری کانت شرما نے کہاکہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ بلاشبہ 1993ء کے ممبئی بم دھماکوں کے تمام متاثرین کے ساتھ انصاف ہوا ہے۔ بی جے پی قومی ترجمان نلین کوہلی کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تمام قانونی عمل کا حتمی فیصلہ ہے۔ اب پھانسی سے بچنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انڈین نیشنل کانگریس اس کیس کو اب ختم باب کا حصہ متصور کرتی ہے۔ کانگریس ترجمان رندیپ سورج والا نے کہا کہ مکمل انصاف صرف اس وقت ہوگا جب حکومت پاکستان سے ٹائیگر میمن کو واپس لائے گی اور اسے سزاء دی جائے گی۔ فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے شیوسینا نے بھی کہا کہ تمام نے مل کر بیک وقت یہی آواز بلند کی ہیکہ یعقوب میمن کے ساتھ رحم نہیں کیا جانا چاہئے۔ یہ آواز ہندوستان کے تمام شہریوں کی آواز ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ اندرا جئے سنگھ نے اس فیصلہ پر ناخوشی کا اظہار کیا۔