بنگلورو۔ 27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام)لنگایت سے تعلق رکھنے والے 75 سالہ یدی یورپا کرناٹک کی سیاست میں وہ نام ہے جس کی بدولت بی جے پی 2008 میں جنوبی ہند میں پہلی مرتبہ کمل کھلانے میں کامیاب رہی تھی۔یدی یورپا اتنا مضبوط نام ہے کہ اننت ہیگڈے اور پرتاپ سمہا کے ہندوتوا کو نظر انداز کر کے پارٹی نے اسمبلی انتخابات سے پہلے ہی وزارت اعلیٰ امیدوار کیلئے ان کے نام کا اعلان کر دیا۔چاول مل کے کلرک سے زمینی کسان لیڈر اور فی الحال کرناٹک میں لنگایتوں کے سب سے بڑے لیڈر یدی یورپا کئی مشکلوں سے گزر کر یہاں تک پہنچے ہیں۔ان کی حکومت گرائی گئی ،گھوٹالے کے الزاموں سے گھرے اور بی جے پی سے الگ ہو کر”کرناٹک جنتا پکش”پارٹی تک بنا لی۔حالانکہ 2014 میں پھر بی جے پی میں لوٹے اور ریاستی صدر سے لیکر وزارت اعلیٰ کے امیدوار قرار پاکر میدان میں ہیں۔بتادیں کہ یدیورپا کو لنگایتوں کا مضبوط لیڈر مانا جاتا ہے۔ریاست کی کابینہ نے حال ہی میں مرکز کو یہ سفارش کرنے کا فیصلہ کیا تھا کہ لنگایتوں اور ویرشیووں کو مذہبی اقلیت کا درجہ دیا جائے۔اس قدم کو بی جے پی کے مضبوط لنگایت ووٹ بینک کو توڑنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔