یاقوت پورہ میںدو امیدواروں کے درمیان جھڑپ

دو نوں گرفتار و رہا، ہراساں کرنے کی کوشش، مجید اللہ خاں فرحت کا بیان
حیدرآباد۔ 30 اپریل (سیاست نیوز) رائے دہی کے دوران مجلسی امیدوار ممتاز احمد خاں اور تحریک کے امیدوار حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ کے مابین ہوئی جھڑپ کے بعد دونوں امیدواروں کو پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔ رائے دہی کے اختتام کے تقریباً ایک گھنٹے بعد دونوں امیدواروں کی رہائی عمل میں آئی۔ جناب مجید اللہ خاں فرحت نے اپنی گرفتاری کو سازش کا حصہ قرار دیا۔ پولیس نے انہیں حراست میں رکھتے ہوئے امیدوار حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ جناب مجید اللہ خاں فرحت کو اپنے حق رائے دہی کے استعمال سے محروم رکھا۔ تقریباً 7:30 بجے ان کی بہادر پورہ پولیس اسٹیشن سے رہائی عمل میں آئی جہاں سے تحریک کے حامیوں اور جناب مجید اللہ خاں فرحت چاہنے والوں نے انہیں ایک عظیم الشان ریالی کی شکل میں ان کے دفتر پہونچایا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں موٹر سائیکل موجود تھے۔ جناب مجید اللہ خاں فرحت کی گرفتاری پر مختلف قائدین نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقامی جماعت کے

علاوہ پولیس کی جانب سے تحریک کے امیدوار کو صرف ہراساں کرنے کے لئے حراست میں لیا گیا تھا۔ جناب مجید اللہ خاں فرحت نے اپنی رہائی کے بعد حامیوں سے خطاب کے دوران کہا کہ انہیں اللہ کی ذات سے توقع ہے کہ وہ حق کو غالب کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ باطل کو فنا ہونا ہے اور حق کو غلبہ حاصل کرنا ہے، اسی لئے یہ جدوجہد کی گئی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی ہے بلکہ اس انقلابی جدوجہد کا ابھی آغاز ہوا ہے۔ انہوں نے شدید دھوپ کے باوجود مراکز رائے دہی پہونچتے ہوئے حق رائے دہی کا استعمال کرنے والے رائے دہندوں سے اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا کہ سازشوں کا شکار ہوئے بغیر انہوں نے جس انداز سے پرامن رائے دہی کو یقینی بنایا اس سے مخالفین میں بوکھلاہٹ پیدا ہوچکی ہے۔ جناب مجید اللہ خاں فرحت کی رہائی کے بعد نکالی گئی ریالی میں شریک نوجوان مجلس بچاؤ تحریک اور فرحت خاں کی حمایت میں نعرے لگا رہے تھے۔ جناب مجید اللہ خاں فرحت نے کہا کہ انتخابات میں کامیابی یا ناکامی سے مشن کو نقصان نہیں ہوگا بلکہ دونوں صورتوں میں مشن مزید مستحکم ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ کے عوام نے پسماندگی کے خاتمہ کے لئے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ہے اور اس کے بہتر نتائج کی توقع ہے۔