ہیگل اور کیری کو عہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ؟

دبئی۔ یکم نومبر۔ ( سیاست ڈاٹ کام) امریکہ میں وسط مدتی صدارتی انتخابات کے بعد امریکی کابینہ میں غیر معمولی رد وبدل کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق صدر براک اوباما وسط مدتی انتخابات کے بعد وزیر دفاع چک ہیگل اور وزیر خارجہ جان کیری سمیت کئی اہم وزراء کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیں گے۔ وزیر خارجہ وائٹ ہائوس میں داخلی نوعیت کے معاملات میں سخت تنقیدی رویہ اختیار کرتے رہے ہیں جبکہ ہیگل داخلی سیاست میں کسی حد تک لا پرواہ رہے ہیں۔ ان کی قربت صدر اوباما سے زیادہ آرمی چیف کے ساتھ رہی ہے۔عالمی تنازعات کے باب میں دونوں سرکردہ وزراء اور صدر کی پالیسیوں میں ایک چپقلش سی پائی جاتی رہی ہے جس کے بعد اوباما نے اپنی کابینہ میں غیر معمولی رد وبدل کا فیصلہ کیا ہے۔اخباری رپورٹ کے مطابق اوباما نے اپنی کابینہ میں تبدیلی کا فیصلہ ڈیموکریٹس پارٹی کے ایماء پر کیا ہے کیونکہ کابینہ میں شامل متعدد وزراء کی وجہ سے ڈیموکریٹک پارٹی کو ایوان نمائندگان میں اپنی اکثریت کھو جانے کا خدشہ ہے۔

ڈیموکریٹس کی سرکردہ قیادت نے صدر اوباما اور ان کی ٹیم کی کارکردگی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ بالخصوص یوکرین کے معاملہ، شام اور عراق میں انتہا پسند گروپوں کی تیزی سے پیش قدمی، ایبولا وائرس سے بر وقت نمٹنے میں لاپرواہی اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات ایسے معاملے ہیں جن پر صدر اوباما اور ان کی انتظامیہ مسلسل تنقید کا سامنا کر رہی ہے۔ امریکی ارکان کانگریس کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ کیری کابینہ میں بعض اہم معاملات پر ہونے والی بحث میں تلخ لہجہ اختیار کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے بعض فیصلوں میں حکومت کو بھی ’بائی پاس‘ کرنے کا تاثر دیا جس سے لگ رہا تھا کہ وہ صدر اوما کی پالیسی کے متوازی چل رہے ہیں۔ رہے وزیر دفاع تو وہ زیادہ تر داخلی سیاست میں ضرورت سے زیادہ خاموش رہے اور انہوں نے صدر سے زیادہ اپنی قربت آرمی چیف جنرل مارٹن ڈمپبسی کے ساتھ ثابت کی۔