ہیلی کاپٹر معاہدہ پر لوک سبھا میں مباحث کیلئے کانگریس کا زور

پارٹی صدر اور قائدین پر رشوت کے الزامات کے خلاف احتجاج، راجیہ سبھا میں سبرامنیم سوامی کے بیان پر شدید اعتراض
نئی دہلی 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے اگسٹ ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹرس معاہدہ پر لوک سبھا میں مباحث کے لئے زور دیا۔ اس کی قیادت کے خلاف عائد کردہ الزامات پر مباحث ضروری ہیں۔ ایوان کی کارروائی کا جیسے ہی آغاز ہوا وقفہ سوالات کو شروع کیا گیا۔ لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ملکارجن کھرگے نے کہاکہ تمام اخبارات میں شائع شدہ خبروں میں بتایا گیا ہے کہ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر معاہدہ کے لئے بڑے پیمانے پر رشوت لی گئی ہے۔ یہ الزامات کانگریس پارٹی کے قائدین کے خلاف عائد کئے گئے ہیں۔ انھوں نے اگسٹ ویسٹ لینڈ کا نام لئے بغیر کہاکہ اخبارات میں نام بھی شائع کئے گئے ہیں۔ ہم کو اس بارے میں غور کرنا ہے اور ہم کو اس مسئلہ پر بحث کرنی چاہئے۔ اسپیکر سمترا مہاجن نے کہاکہ اس مسئلہ کو وقفہ سوالات کے بعد اٹھایا جاسکتا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ یو پی اے حکومت نے 2013 ء میں منظر عام پر آئے ہوئے رشوت ستانی کے الزامات و بدعنوانیوں کی رپورٹس پر کارروائی کرتے ہوئے سخت اقدامات کئے گئے۔ اس معاہدہ کو منسوخ کرنے کے علاوہ یو پی اے نے اگسٹ ویسٹ لینڈ کو بلیک لسٹ بھی کردیا تھا اور ضمانت کی رقم حاصل کرلی تھی لیکن این ڈی اے حکومت نے بلیک لسٹ سے اٹلی کی کمپنی کا نام حذف نہیں کیا۔ راجیہ سبھا میں بھی اس مسئلہ پر ہنگامہ ہوا۔

اگسٹ ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر، کنٹراکٹ رشوت ستانی کیس میں متنازعہ طور پر سونیا گاندھی کو گھسیٹنے پر کانگریس ارکان نے سبرامنیم سوامی کے خلاف احتجاج کیا۔ کانگریس اور بی جے پی ارکان کے درمیان گرما گرم بحث بھی ہوئی۔ سبرامنیم سوامی نے سونیا گاندھی کا نام لیتے ہوئے کہاکہ اس معاہدہ کی بدعنوانیوں میں سونیا ملوث ہیں۔ اس مسئلہ پر گرما گرم بحث کے دوران ایوان کی کارروائی کو دو مرتبہ ملتوی کردیا گیا۔ تاہم ڈپٹی چیرمین راجیہ سبھا پی جے کورین نے بعدازاں اس بحث کے ریکارڈ سے سونیا گاندھی کا نام خارج کردیا۔ سبرامنیم سوامی نے یہ مسئلہ وقفہ صفر کے ذریعہ اٹھایا۔ کل لوک سبھا میں حلف لینے کے بعد ان کا یہ پہلا پارلیمانی بیان تھا۔ انھوں نے کرسٹن مائیکل کے عائد کردہ الزامات کا حوالہ دیا تھا اور کہاکہ اس اسکینڈل میں درمیانی آدمی کا رول ہے۔ اٹلی کی ہائیکورٹ میں ایک مکتوب کے ذریعہ اس اسکینڈل کے درمیانی آدمی کا نام منکشف کیا گیا۔ ہیلی کاپٹر معاہدہ کی رشوت ستانی کیس میں سونیا گاندھی کو گھسیٹنے پر کانگریس ارکان برہمی کے عالم میں ایوان کے وسط میں پہونچ کر احتجاج کیا۔ ایوان میں شوروغل برپا ہوگیا۔ سرکاری بنچوں کے ارکان نے بھی اُٹھ کر اپوزیشن کے نعروں کا جواب دیا۔ ایوان میں بدنظمی کو محسوس کرتے ہوئے مارشلس کو طلب کرلیا گیا تھا کیوں کہ کانگریس اور بی جے پی کے ارکان ایوان کے وسط میں پہونچ گئے تھے۔ 10 منٹ کے وقفہ کے بعد ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو ڈپٹی چیرمین پی جے کورین نے کارروائی کے ریکارڈ سے سونیا گاندھی کا نام حذف کردیا اور کہاکہ سبرامنیم کو کسی رکن کا نام نہیں لینا چاہئے جو ایوان میں خود سے آکر اپنے بارے میں مدافعتی بیان نہ دے سکے۔ کورین نے سبرامنیم سے کہاکہ میں آپ کو متنبہ نہیں کررہا ہوں کیوں کہ ایوان میں آپ کی یہ پہلی تقریر ہے۔ اس پر کانگریس ارکان مطمئن نہیں ہوئے اور ایوان کے وسط میں پہونچ کر سبرامنیم سوامی کے خلاف نعرے لگائے اور دوپہر تک ایوان کو ملتوی کردیا گیا۔