گال۔23 جون ۔(سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ وقاریونس نے کہا ہے کہ بیٹسمینوں کے سر یہ سہرا جاتا ہے کہ انہوں نے پہلے ٹسٹ میں خطرناک ثابت ہونے والے رنگانا ہیراتھ کو بڑے اعتماد سے کھیلا اور خاص کر سرفراز احمد نے جسرفتار سے بیٹنگ کی اس نے رنگانا ہیراتھ کو دباؤ سے باہر نہیں آنے دیا۔یاد رہے کہ گال ٹسٹ میں رنگانا ہیراتھ صرف ایک وکٹ حاصل کر پائے جبکہ گذشتہ سال گال ہی میں کھیلے گئے ٹسٹ میچ میں انھوں نے پاکستان کی نو وکٹیں حاصل کر تے ہوئے سری لنکا کی نو وکٹوں کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔وقاریونس نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ رنگانا ہیراتھ عالمی معیار کے بولر ہیں جنھوں نے صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دوسری ٹیموں کے خلاف بھی قابل ذکر بولنگ کی ہے لیکن پہلے ٹسٹ میں پاکستانی بیٹسمینوں نے ہیراتھ کو جس اعتماد سے کھیلا اس پر انھیں حیرت نہیں ہے کیونکہ انھیں معلوم تھا کہ پاکستانی بیٹسمینوں میں بڑے باصلاحیت کھلاڑی ہیں۔وقاریونس نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کی کامیابی میں منظم بولنگ نے کلیدی کردار ادا کیا اور صرف اسپنروں نے ہی نہیں بلکہ وہاب ریاض نے بھی عمدہ بولنگ کی اور اہم مواقع پر وکٹیں حاصل کیں۔واضح رہے کہ گال ٹسٹ میچ میں اسپنروں نے 15 وکٹیں حاصل کیں اور پانچ وکٹیں وہاب ریاض کے حصے میں آئیں۔ کوچ نے کہا کہ یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر نے ڈسپلن کے ساتھ بولنگ کی ان دونوں نے پاکستان کو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف بھی ٹسٹ میچ جتوائے ہیں۔یاسر شاہ اس وقت دنیا کے چند بہترین لیگ اسپنروں میں سے ایک ہیں۔وقار یونس نے کہا کہ پاکستانی ٹیم گذشتہ کچھ عرصے سے ٹسٹ کرکٹ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتی آ رہی ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ ونڈے کے مقابلے میں پاکستان کی ٹسٹ ٹیم زیادہ تجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل ہے اور ہر کھلاڑی کو ٹسٹ میچ میں اپنی ذمہ داری کے بارے اچھی طرح معلوم ہے۔اگرچہ پاکستانی ٹیم نے چند کیچ چھوڑے لیکن مجموعی طور پر اس نے تینوں شعبوں میں سری لنکا سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔وقاریونس کے خیال میں محمد حفیظ کا بولنگ ایکشن رپورٹ ہوجانا پاکستانی ٹیم کے لیے بڑا دھکہ ہے کیونکہ ٹیم جیسے ہی کامیاب ہوتی ہے اس طرح کی صورت حال سامنے آجاتی ہے۔