پٹنہ۔ 28مارچ (سیاست ڈاٹ کام)بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اراکین نے آج بہار اسمبلی میں ہوم گارڈ اور ملازم اساتذہ کی مانگ پر زبردست ہنگامہ کیا۔ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن کے لیڈر پریم کمار نے کہا کہ ہوم گارڈ اور ملازم اساتذہ اپنے اپنے مطالبات پر تحریک چلا رہے ہیں لیکن حکومت ان سے بات چیت کرنے کی بجائے لاٹھیاں چلوا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں لاٹھی کے زور پر تحریک چلانے والی تنظیموں کے مطالبے کو دبانا مناسب نہیں ہے ۔ کمار نے کہا کہ ایک طرف جہاں ملازم اساتذہ باقاعدہ تنخواہ کی مانگ پر تحریک چلا رہے ہیں وہیں دوسری طرف ہوم گارڈ کے جوان بھی بہار پولیس کے جوان کی طرح تنخواہ اور دیگر سہولیات دیئے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے اس پر ہمدردی غور کرنے کا مطالبہ کیا۔اپوزیشن لیڈر کے اتنا کہتے ہی بی جے پی کے رکن ایوان کے وسط میں آکر کوشور و غل اور نعرے بازی کرنے لگے ۔اس پر اسپیکر وجے کمار چودھری نے بی جے پی اراکین کو اپنی اپنی سیٹوں پر جانے کے لئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ وقفہ سوالات چلنے دیا جائے ۔ اسپیکر کی درخواست پر بی جے پی کے رکن اپنی اپنی سیٹوں پر چلے گئے ۔وقفہ سوالات کے ختم ہوتے ہی اپوزیشن کے لیڈر مسٹر کمار نے اس معاملے کو پھر سے اٹھایا۔ اس پر اسپیکر نے کہا کہ وہ اس معاملے کو پہلے ہی اٹھا چکے ہیں اور اب اسے دوبارہ اٹھانا مناسب نہیں ہے ۔اس کے بعد اراکین نے وقفہ صفر کی اطلاع پڑھی۔ حکمراں جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کے جتیندر کمار نے توجہ دلاونوٹس کے ذریعے پرائمری اگری کلچر کریڈ ٹ سوسائٹی (پی اے سی ایس) پر بڑھتے سود کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ پی اے سی ایس کو دھان خریداری کے لئے کوآپریٹو بینکوں سے رقم دستیاب کرائی جاتی ہے اور اس کے سود کی رقم کافی زیادہ ہو گئی ہے ۔