ہنمکنڈہ میں ایڈیڈ کالجس کے خانگی ملازمین کا احتجاج

حکومت سے نمائندگی بے سود، خدمات کو مستقل کرنے کا مطالبہ

ورنگل /6 جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ایڈیڈ کالجس خانگی ملازمین اسوسی ایشن تلنگانہ کی جانب اپنی خدمات کو مستقل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایکاشیلہ پارک ہنمکنڈہ میں زبردست احتجاج کیا ۔ اس موقع پر اسوسی ایشن کے ذمہ داران این رادھا کرشنا ، ڈی رتناکر ، وجیا للیتا اور دیگر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گورنمنٹ ایڈیڈ کالجس میں گذشتہ 10 تا 15 سالہ سے زائد عرصہ سے خانگی لکچررس کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے ملازمین کی خدمات کو مستقل کرنے کا ریاستی چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ علحدہ ریاست تلنگانہ تحریک میں ایڈیڈ کالجس کے ملازمین نے سرگرم حصہ لیا تھا تاکہ علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ان کی خدمات کو مستقل کیا جائے گا ۔ اس ضمن میں کے چندر شیکھر راؤ کے ٹی راما راؤ ہریش راؤ اور کے کویتا سے بارہا نمائندگی کی گئی ہے ۔ حکومت کی سردمہری کی وجہ سے اسوسی ایشن پرامن احتجاج کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے گورنمنٹ ایڈیڈ کالجس میں کئی ملازمین 15 سال سے زائد عرصہ سے خانگی طور پر ملازمت کر رہے ہیں ۔ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری سے بھی اس سلسلہ میں نمائندگی کی جاچکی ہے۔ حالانکہ کالجس میں طلبہ کے داخلے ہو رہے ہیں ۔ داخلوں کی تعداد بھی زیادہ رہنے کے باوجود حکومت خاموش اختیار کئے ہوئے ہیں ۔ انتخابات کے وقت قائدین سے نمائندگی بھی کی گئی تھی ۔ اب ان لوگوں نے اس سلسلہ میں غور و خوض کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے باوجود بھی لکچرر اور ملازمین کی پریشانیوں میں اضافہ ہی ہوا ہے ۔ اس کا حل نہیں نکالا گیا ۔ انہوں نے چیف منسٹر سے مطالبہ کیا کہ ایک طویل عرصہ سے خانگی لکچرر کی حیثیت سے کام کرنے والے گورنمنٹ ایڈیڈ کالجس کے ملازمین کی خدمات کو مستقل کیا جائے ۔ خاموش سے خدمات انجام دینے والے لکچرر کے ساتھ انصاف کیا جائے ۔ اس موقع پر این رادھا کرشنا ، صدر ڈی رتناکر ، پربھاکر ، ڈاکٹر للیتا ، سرینواس ،محمد عباس ، محمد غوث اور دیگر شریک تھے ۔