ہند ۔ چین جنگ میں نہرو نے شمال مشرق علاقہ کو مایوس کیا

سردار پٹیل نے ہندوستان کو متحد کرنے میں اہم رول ادا کیا ۔ مرکزی وزیر کرن رجیجو کا خطاب

حیدرآباد 31 اکٹوبر ( پی ٹی آئی ) مرکزی وزیر کرن رجیجو نے آج ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو پر تنقید کی اور کہا کہ 1962 کی ہند ۔ چین جنگ کے دوران پنڈت نہرو نے شمال مشرق کے عوام کو مایوس کیا تھا ۔ انہوں نے کانگریس پر الزام عائد کیا کہ اس نے سبھاش چندر بوس اور سردار ولبھ بھائی پٹیل جیسے حقیقی ہیروز کو فراموش کردیا ہے ۔ منسٹر آف اسٹیٹ داخلہ رجیجو نے کہا کہ 1947 کے بعد زائد از 565 نوابی ریاستوں کو سردار پٹیل نے ہندوستان میں ضم کیا تھا لیکن اس کا سہرا ان کے سر نہیں باندھا گیا ۔ جو لوگ ناکام رہے ‘ بے سود کوششیں کیں انہوں نے تاریخ رقم کی ۔ کرن رجیجو سردار ولبھ بھائی پٹیل جینتی تقاریب کے موقع پر بی جے پی کی منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ چین نے 1962 کی جنگ کے دوران ان کے گاؤں پر قبضہ کرلیا تھا اور وہ آسام تک پہونچ گیا تھا ۔ پنڈت نہرو نے علاقہ کے عوام کو تیقن دیا تھا کہ ان کا تحفظ کیا جائیگا تاہم بعد میں پنڈت نہرو نے آل انڈیا ریڈیو سے خطاب کرتے ہوئے علاقہ کے عوام کو چین کے سامنے ہتھیار ڈال دینے کو کہا تھا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پنڈت نہرو نے اپنے خطاب میں ’’ ٹاٹا ‘ بائے ‘ بائے کہا اور علاقہ کے عوام کو چھوڑ دیا تھا ۔ رجیجو نے کہا کہ علاقہ کے حب الوطن افراد نے تاہم یہ واضح کیا تھا کہ ہندوستان کو ہتھیار ڈالنے کی ضرورت نہیں ہے اور ہم ہندوستان سے ترک تعلق نہیں کرینگے اور ہندوستان کے ساتھ رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ ہمارے وزیر اعظم نے علاقہ کے عوام کو چھوڑ دیا تھا ۔ سردار پٹیل نے ملک کو متحد کیا ۔ یہی تاریخ ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس نے حقیقی تاریخ کو پوشیدہ رکھا اور خود کی ستائش میں مصرور ہی ۔ اس نے ملک کو صحیح سمت میں لیجانے کیلئے کچھ بھی نہیں کیا ۔ وزیر مصوف نے کہا کہ بہت سے افراد کو 31 اکٹوبر کے تعلق سے اندھیرے میں رکھا گیا کیونکہ اس دن سردار پٹیل کی یوم پیدائش ہے ۔ انہوں نے اسے ہندوستان کے مرد آہن سے ناانصافی اور ایک بڑا گناہ قرار دیا ۔ رجیجو نے کہا کہ کئی لوگ اب یہ بات ہضم نہیں کر پا رہے ہیں کہ ملک میں ایک طاقتور وزیر اعظم اور حکومت ہے اور وہ مرکز کے خلاف ملک کے سکیولر دھاگہ کو خطرہ ہونے کے الزامات عائد کر رہے ہیں۔