لندن ۔ /12 اگست (سیاست ڈاٹ کام ) آل راؤنڈر ہردیک پانڈیا نے الزام لگایا کہ دوپہر کے وقفہ کے بعد ہندوستانی بلے بازوں کی ناکامی کے باعث میاچ پور ی طرح سے انگلینڈ کے قابو میں رہا ۔ کھیل کے تیسرے دن بارش کے باعث کھیل کو روک دیا گیا تھا اور بارش سے قبل ہندوستان نے دو وکٹ کھوکر سترہ رن بنائے تھے ۔ اس سے قبل انگلینڈ نے چھ وکٹ کھوکر 357 رن بنائے تھے اور ہندوستان پر 250 رن کی سبقت لے چکے تھے ۔ انگلینڈ کے رنوں کے ڈھیر میں سب سے زیادہ رن یعنی 189 رن دو بلے باز کرس ووکس (120) اور جانی بیرسلو (93) نے ساجھیداری میں بنائے اور ایسا محسوس ہورہا تھا کہ کھیل یکطرفہ ہوچکا ہے اور ہندوستان کیلئے ان رنوں کا مقابلہ کرنا سوائے ایک معجزہ سے کم نہ تھا ۔ پانڈیا نے بیان دیا کہ ہندوستان کھانے کے وقفہ کے بعد پوری طرح سے ناکام رہا اور گیند نے سوئنگ کرنا بند کردیا اور بالآخر ووکس اور بیرسلو نے میاچ کو اپنی جانب کھینچ کر لے چلے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے دیکھا ہے کہ کئی میاچس میں اس طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ جہاں پر چار پانچ وکٹ ایک ہی ساتھ گرجاتے ہیں ۔ اور پھر ایک جوڑی کو رن بنانے کا موقع مل جاتا ہے اور ایسا کئی مرتبہ ہوا ہے اور یہ بھی کھیل کا ایک حصہ ہی ہے ۔ ہندوستان اپنی پہلی اننگ کے اختتام کے بعد معمولی سے 107 رن سے اپنے کھیل کا آغاز کیا تھا لیکن پانڈیا کا خیال ہے کہ اس معمولی اسکور پر بھی انگلینڈ پوری طرح انڈیا پر قابو پاسکتا ہے اور دوسری وجہ بارش کی بوندہ باندی کی وجہ سے پچ بھی بھیگ چکی تھی ۔ لیکن آج کی حالت بالکل مختلف تھی ۔ جب ہم نے گیند بازی کا آغاز کیا تو سورج کی روشنی مناسب تھی اور پہلے دن کی طرح وکٹ بھی بہت سی اچھی تھی ۔ اس ٹسٹ میں ایک اور اسپنر کلدیپ یادو کو بھی شامل کیا گیا تھا ۔ تاکہ تین ماہر پیسرز نے ہندوستانی ٹیم کو مدد ملے گی ۔ پانڈیا نے اس تبدیلی کیلئے بھرپور دفاع کیا ہے ۔ ٹیم مینجمنٹ نے تین اسپنرز کو منتخب کرکے صحیح فیصلہ لیا ہے ۔ ہم نے جتنا بھی ہم سے بہتر ہوسکتا تھا وہ کردکھایا ہے اور آج کی وکٹ ہماری توقع کے مطابق ہی تھی ۔ روی چندرن اشون اور کلدیپ یادو نے تیسرے دن کے کھیل پر اپنا کچھ خاص اثر نہیں ڈالا اورپانڈیا نے افسوس کا اظہار کیا کہ بارش کے باعث گیند میں پکڑ باقی نہیں رہی ۔ اگر یہ پانچواں دن ہوتا تو پورے اسپنرز کو استعمال کیا جاسکتا تھا لیکن بارش نے ہماری ساری توقعات پر پانی پھیر دیا ۔