ہند پاک میٹنگ رد ہونے سے عمران خان چراغ پا

پاکستان کے وزیر اعظم نے بغیر نام لئے وزیراعظم مودی پر نشانہ سادھا‘ کہاکہ ہندوستان کے جواب سے مایوسی
اسلام آباد۔پاکستان کے وزیراعظم عمران خا ن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہندوستان اور پڑوسی ملک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی میٹنگ رد ہونے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔

ہندوستان کے جواب سے چراغ پا عمران نے ٹوئٹرپر اپنی بھڑاس نکالی ہے۔پاکستان وزیراعظم نے بغیر لئے وزیراعظم مودی پر بھی نشانہ لگایا ہے۔

واضح رہے کہ جموں وکشمیر کے ضلع شوپیاں میں جمعہ کو تین خصوصی پولیس افسروں کو اغوا کرکے ان کو قتل کرنے اور دہشت گرد برہانی وانی پر ڈاکٹ جاری کرنے کے خلاف احتجاج میں ہندوستان نے یہ میٹنگ منسوخ کردی ہے ۔

مسٹر خان نے ہفتے کو ٹوئٹ کرکے کہاکہ امن مذاکرات پھر سے شروع کرنے کی ان کی تجویز ہندوستان کے متکبرانہ او ر منفی جواب سے انہیں مایوسی ہوئی ہے۔

انہو ں نے کسی کا نام لیئے بغیر کہاکہ اپنی پوری زندگی میں میں نے ادنی لوگوں کو بڑے بڑے عہدوں پر قابض ہوتے دیکھا ہے یہ لوگ بصارت سے عاری اور دوراندیشی سے یکسر محروم ہوتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ وزیر خارجہ سشما سورا جکی پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی کی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران میٹنگ ہونے والی تھے ۔

جیسے پاکستان کے دہشت گردوں پر ڈاکٹ ٹکٹ جاری کرنے اور کشمیر کے حالیہ دہشت گردانہ واقعات کے پیش نظر ہندوستان نے رد کردیا ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کاکہاکہ وہ ( ہندوستان) خود کہتے ہیں کہ وہ دہشت گردی پر بات کرنے چاہتے ہیں۔

ہم بھی بات کرنا چاہتے ہیں لیکن اب وہ پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ پاکستان کے وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہاکہ پاکستان کا موقف ہے کہ امن ہونا چاہئے لیکن بظاہر ایسا لگتا ہے کہ ہندوستان داخلی دباؤ کا شکار ہے۔

اور اندرونی دباؤ کے نتیجے میں مذاکرات سے پیچھے ہٹ گیا ہے ۔

بتادیں کہ عمران خان نے مودی کو لکھے اپنے خط میں کہاتھا کہ پاکستان دہشت گردی پر بات کرنے کے لئے تیار ہے۔

کاروبار ‘ عووام سے عوام کا رابطہ‘ مذہبی دوروں او رانسانیت کچھ ایسے مسائل ہیں جن پر بحث کے لئے ہم مکمل طور پر تیار ہیں۔

ہندوستان اور پاکستان دونوں امن کی خواہش رکھتے ہیں اور اس کے لئے میں نے وزراء خارجہ مذاکرات کی تجویز رکھتا تھا۔