ہند۔پاک سیریز نہ ہونا مایوس کن :شعیب اختر

نئی دہلی۔24 جنوری(سیاست ڈاٹ کام)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کو ہند۔پاک کرکٹ نہ ہونے کا غم ستانے لگا۔شعیب اختر نے ایک انٹرویو میں کہاکہ پاکستان اور ہندوستان کے مقابلے ایشز سے بھی زیادہ توجہ حاصل کرتے ہیں لیکن بڑے ہی افسوس کی بات ہے کہ سیاسی کشیدگی کی وجہ سے دونوں روایتی حریفوں کے کرکٹرز کو آپس میں کھیلنے کے مواقع نہیں مل رہے۔ پاکستانی کھلاڑیوں کو ہندوستان میں بڑی پذیرائی ملتی رہی، میری اپنی بھی کئی خوشگوار یادیں وابستہ ہیں لیکن موجودہ نسل کے کرکٹرز صلاحیتوں کے اظہار اورراتوں رات ہیرو بننے کے مواقع سے محروم ہیں۔سابق اسپیڈ اسٹار نے کہا کہ ہند۔پاک کرکٹ ہونی چاہیے اگرایسا ممکن نہیں ہورہا تو بیان بازی سے ماحول خراب نہیں کریں، دونوں ملکوں کے مذاکرات کی میز پر بیٹھنے تک باہمی کرکٹ بحال نہیں ہوسکتی،موجودہ صورتحال میں کرکٹ ڈپلومیسی کامیاب ہونے کی بارے میں کوئی بات یقینی طور پر نہیں کی جاسکتی۔کہا تو جاتا ہے کہ کھیلوں کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے لیکن افسوسناک بات ہے کہ ہند۔پاک معاملے میں یہ فیصلے بھی سفارتی روابط کے محتاج ہوگئے ہیں۔شعیب اختر نے کہا کہ باہمی کرکٹ نہ ہونے پر پی سی بی یا بی سی سی آئی کسی کو بھی قصوروار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ دونوں بورڈز آپس میں کھیلنا چاہتے اور ان کا مفاد بھی وابستہ ہے لیکن سیاسی صورتحال کی وجہ سے معاملات آگے نہیں بڑھ رہے۔یاد رہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے مابین آخری باہمی سیریز 2007میں کھیلی گئی،اس کے بعد پاکستان نے2012 میں محدود اوورز کے میچز کے لیے پڑوسی ملک کا دورہ کیا تھا، پاکستانی ٹیم ہندوستان میں ورلڈکپ 2011 اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016میں شرکت کیلئے بھی جا چکی ہے۔واضح رہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان باہمی سیریز کیلئے جہاں دونوں کرکٹ بورڈس اپنی سطح پر کوشش کررہے ہیں وہیں دونوں ممالک کے سابق اور موجودہ کھلاڑیوں نے بھی پڑوسی ممالک کے درمیان کرکٹ روابط کی بحالی کی حمایت کی ہے لیکن سفارتی تعلقات کی کشیدگی اور سیاسی قائدین کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے یہ سیریز ممکن نہیں ہوپارہی ہے حالانکہ آئی سی سی کے ایونٹس میں دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف کھیل رہی ہیں ۔