ہند۔پاک سیریز،عمران خان پر دونوں ممالک کی نظریں

ممبئی۔29 جولائی(سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی کامیابی اور عمران خان کی متوقع آئندہ حکومت کو ابھی سے کرکٹ حلقے مثبت انداز سے دیکھ رہے ہیں۔ بالی ووڈ میں بھی عمران کی فتح کے چرچے جاری ہیں۔ ہندوستانی انگریزی روزنامہ کے مطابق سابق کرکٹ کپتان کو بھرپور حمایت حاصل ہے، امید کی جاسکتی ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئے گی۔ اخبار اداریہ میں لکھا ہے کہ عمران کئی مرتبہ کرکٹ میچز کیلئے ہندوستان آچکے ہیں، وہ اچھی طرح ہندوستان سے واقف ہیں، اس لیے دیگر امور کے ساتھ وہ کرکٹ کی بحالی کیلئے بہتر ماحول تخلیق کرسکیں گے۔ پاکستان اور ہندوستان میں سیاسی وجوہات کی بنا پر مراسم پر بہت برے اثرات پڑے ہیں جبکہ دوطرفہ کرکٹ کے منقطع ہونے سے بھی صورتحال بہتر نہیں ہوئی ہے۔ عمران خان ماضی میں بارہا ہند۔پاک سیریز کی بحال کی حمایت کرچکے ہیں تاہم وہ اب اس موقف میں ہیں کہ اس بارے میں حتمی اقدامات کرسکیں۔ اس بات پاکستان اور ہندوستان کے کرکٹ شائقین شدت سے منتظر ہیں۔ اس نقطے پر اخبار نے بہتر تعلقات کے نئے سرے سے آغاز کے امید کرتے ہوئے تحریر ختم کی ہے ۔ دریں اثنا سابق کرکٹر اور موجودہ سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے کہا ہے کہ عمران پاکستان کو کچھ دینے آئے ہیں لینے نہیں، وہ پاکستان کی ڈوبتی معیشت کو بچائیں گے، وہ بہترین لیڈر ہیں، توڑنے کی نہیں بلکہ ہمیشہ جوڑنے کی بات کریں گے، مشکل وقت میں کسی کو قربانی کا بکرا نہیں بنائیں گے۔ ایک اور سابق کپتان اور کانگریس لیڈر اظہر الدین نے کہا ہے کہ کرکٹ ٹیم کی قیادت اور ملک کی قیادت کرنا دو مختلف چیزیں ہیں عمران خان کا کرکٹ سے سیاست میں آنا مثبت عمل ہے ، ان کیلئے ملک کی قیادت کرنا کوئی پھولوں کی سیج نہیں ہے۔ کرکٹ کے میدان میں بطور کپتان ان کا فیصلہ بہت مثبت، بہت جارحانہ ہو تا تھا۔ ہمیں فی الوقت اس وقت کا انتطار کرنا چاہیئے کہ آگے کیا ہو تا ہے۔ ہند۔پاک تعلقات کے حوالے سے اظہرالدین نے کہا کہ عمران خان کو ہمسایہ ممالک کے درمیان کشید گی کو کم کرنے کی یقین دہانی کروانی ہو گی۔ علاوہ ازیں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان، منیجر اور ورلڈکپ 1992 کی عالمی چیمپئن ٹیم کے کوچ انتخاب عالم نے بھی یقین ظاہر کیا ہے کہ عمران خان کی کامیابی پاکستان اور ہندوستان کرکٹ تعلقات کیلئے بہت بہتر ثابت ہوگی۔ مجھے کوئی شبہ نہیں کہ وہ اس بارے میں بھرپورکوشش کریں گے۔انتخاب عالم نے مزیدکہا کہ عمران خان فائٹر ہیں۔ورلڈکپ 1992 کے دوران وہ صرف 70 فیصد فٹ تھے لیکن انہوں نے عزم و ہمت سے کامیابی حاصل کی اور اب بھی امید کی جاسکتی ہے کہ وہ کرکٹ کیلئے مثبت اقدامات ہی کریں گے۔