ہند۔پاک تعلقات کی بہتری کا واحد راستہ مذاکرات

اقوام متحدہ کے سربراہ کا بیان ‘ وزیراعظم پاکستان کے جنرل اسمبلی سے خطاب کا حوالہ
اقوام متحدہ ۔29نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات کے لئے زیادہ سازگار ماحول اُسی وقت تیار ہوسکتا ہے جب دونوں ممالک دہشت گردی سے درپیش خطرے کے خلاف متحدہ جدوجہد کریں ۔ اقوام متحدہ کے معتمد عمومی بانکی مون نے کہا کہ دونوں ممالک کے اختلافات کی یکسوئی کیلئے بات چیت ہی واحد راستہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات بہتر بنانے میں پیشرفت صرف مذاکرات کے ذریعہ ہی ممکن ہے اسی لئے وہ دونوں ممالک کے قائدین پر زور دے چکے ہیں کہ وہ اپنے تمام اختلافات کی یکسوئی بات چیت کے ذریعہ کریں اور اپنے اثر و رسوخ کا انتہائی حد تک استعمال کریں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ دونوں ممالک سے برسرعام خواہش کرچکے ہیں کہ کسی بھی واقعہ سے نمٹنے میں صبر و تحمل اختیار کریں ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خطرے کی اہمیت کے پیش نظر ضروری ہوگیا ہے کہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو یقینی بنایا جائے ۔

اس طرح ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی ‘ اگر دونوں اس لعنت کے خلاف متحدہ جدوجہد کریں ۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ہندوستان اور پاکستان کے بہتر تعلقات کیلئے اس طرح زیادہ سازگار ماحول حاصل ہوسکتاہے ۔ وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے اپنی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کے دوران کہا ہے کہ وہ چار نکاتی امن اقدام کرنے کیلئے تیار ہیں جس میں وزیرخارجہ سشما سوراج نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو صرف ایک مسئلہ کی یکسوئی کرنی چاہیئے ۔ اسے دہشت گردی ترک کرنا ہوگی ۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ وہ بخوبی واقف ہے کہ دونوں ممالک کی بات چیت کے احیاء کیلئے دونوں ممالک کے قائدین جنرل اسمبلی کے مباحث کے دوران اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرس میں ماہ ستمبر میں اپنی خواہش ظاہر کرچکے ہیں ۔ معتمد عمومی اقوام متحدہ نے کہا کہ دہشت گردی کا خطرہ بین الاقوامی امن و سلامتی کیلئے ایک واضح اہمیت رکھتا ہے اور اس سے روزآنہ زبردست نقصان ہورہے ہیں ۔ جیسا کہ حالیہ ہولناک حملوں سے ظاہرہوتا ہے جو لبنان اور پیرس میںکئے گئے ۔ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو اسے کچلنے اور اس کے صفائے کیلئے متحد ہوجانا چاہیئے ۔ انہوں نے پاکستان کے بیان کا حوالہ دیا جس کے بموجب پاکستان دہشت گرد حملوں سے سب سے زیادہ متاثر ہے ۔ اس کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بھاری قیمت چکائی ہے اور پاکستانی عہدیدار ہمیشہ کوشش کرتے رہے ہیں کہ اپنی سرزمین سے دہشت گردی کا کردیں ۔ بانکی مون نے کہا کہ اس لئے انہیں یقین ہے کہ ہند۔پاک اتحاد سے سازگار ماحول پیداہوگا۔