ہندو جوڑوں کو کم سے کم پانچ بچے پیدا کرنے چاہئے ہندوتوا کو بچانے کے لئے۔ بی جے پی رکن اسمبلی

سال کی ابتداء میں کیرانہ لوک سبھا او رنوپور اسمبلی حلقہ میں پارٹی شکست کے لئے سنگھ نے یوگی ادتیہ ناتھ حکومت کے منسٹر پر الزام عائد کیاتھا
لکھنو۔ بچہ بھگوان کا تحفہ ہوتے ہیں اور ہر ہندوکو کم سے کم پانچ بچے پیدا کرنا چاہئے‘ جمعرات کے روز اس طرح کا بیان اترپردیش کے بیرائی سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے متنازع رکن اسمبلی سریندر سنگھ نے دیا ہے۔

اسی ماہ کے ابتدا میں سنگھ نے یہ کہتے ہوئے تنازع کھڑا کردیاتھا کہ بھگوان رام بھی زمین پر اتر ائے تو عصمت ریزی کے واقعات میں کمی نہیں ائے گی او رجمعرات کے روز انہو ں نے کہاکہ آبادی میں قابو پانے کے معاملے’’ مساوات‘‘نہیں کی گئی تو ہندویہاں پر اقلیت بن جائیں گے۔

سنگھ نے انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ’’ سنتان بھگوان کا پرساد۔ ہندوآبادی بڑھنا چاہئے۔ہمارا ماننا ہے کہ ہندو جوڑے کو کم سے کم پابچ بچے پیدا کرنا چاہئے‘‘۔

انہوں نے مزیدکہاکہ’’ میں تعلیم یافتہ ہندوؤں سے اپیل کرتاہوں کہ وہ کم سے کم پانچ بچے پیدا کریں تاکہ ملک کو طاقتور بنایاجاسکے‘‘۔

سال کی ابتداء میں کیرانہ لوک سبھا او رنوپور اسمبلی حلقہ میں پارٹی شکست کے لئے سنگھ نے یوگی ادتیہ ناتھ حکومت کے منسٹر پر الزام عائد کیاتھا۔ایم ایل اے نے کہاتھا کہ ’’ مذکورہ بی جے پی حکومت شفاف حکمرانی میں ناکام رہی ہے‘‘