ہندوپاک کے مزید فضائیحملے، ہندوستانی پائلٹ گرفتار، کشیدگی میں شدت

زخمی پائلٹ ابھینندن کی آنکھوں پر پٹی ، پاکستان کا ویڈیو وائرل ۔ محروس ونگ کمانڈر کا راز فاش کرنے سے انکار

نئی دہلی ۔ 27 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) انڈین ایرفورس (آئی اے ایف) کے ایک پائلٹ کو پاکستان نے چہارشنبہ کو فضائی لڑائی کے بعد پکڑ لیا، جس کے دوران دونوں فریقوں نے کہا کہ انہوں نے ایک دوسرے کے جنگی طیاروں کو مار گرایا ہے جس کے بعد جوابی حملوں میں ہندوستانی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ناکامیاب کوشش ہوئی جس کی وجہ سے جنگ کے اندیشے بڑھ گئے ہیں۔ آئی اے ایف ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان کو پاکستان کے قبضہ میں زخمی حالت میں اور آنکھوں پر پٹی کے ساتھ دیکھا گیا جس کا ویڈیو پاکستان نے ٹوئیٹر کے ذریعہ جاری کیا لیکن چند منٹ بعد اسے ہٹا لیا۔ تاہم چند گھنٹوں بعد پاکستان آرمی نے 1.19 منٹ کے ایک اور ویڈیو جاری کیا جس میں ابھینندن کو چائے پیتے دیکھا گیا۔ ان کے چہرہ اور آنکھوں پر سوجن نظر آئی لیکن ہندوستانی آفیسر نے پاکستانیوں کے زیادہ تر سوالات پر یہی کہا کہ وہ معذرت خواہاں ہیں اور راز کی باتوں کا افشاء نہیں کرسکتے۔ 1971ء کی جنگ کے بعد سے پہلی مرتبہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فضائی سرگرمی ٹکراؤ کے اندیشے میں ڈرامائی شدت کا نقیب ہوئی جس پر عالمی قائدین نے دونوں پڑوسی ملکوں سے حتی المقدور تحمل برتنے کی اپیل کی۔ ہندوستان نے کہا کہ اس نے پاکستان کے جنگی طیارہ F-16 کو مار گرایا جبکہ خود اسے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پاس دونوں ملکوں کی فضائی فورسیس کے درمیان شدید لڑائی کے دوران ایک MiG 21 لڑاکا طیارہ سے محروم ہونا پڑا۔ وزارت امورخارجہ نے پاکستان کے کارگذار ہائی کمشنر سید حیدر شاہ کو طلب کیا اور محروس ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان کی فوری اور بحفاظت واپسی کا مطالبہ کیا اور وزارت نے پڑوسی ملک کو سخت اعتراض سے واقف کرایا کہ اس نے بین الاقوامی قانون انسانیت اور جنیوا کنونشن کے تمام قاعدوں کی خلاف ورزی میں ایک زخمی پائلٹ کی ’’ناشائستہ نمائش‘‘ کا مظاہرہ کیا ہے۔ پاکستان نے فضائی جھڑپ کے بعد پائلٹ ابھینندن کو حراست میں لیا جبکہ اس ٹکراؤ میں پاکستانی جیٹ F-16 کو ہندوستانی ایر ڈیفنس فورسیس کی جانب سے جموں و کشمیر کے خطہ راجوری سیکٹر میں گرائے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ فضائیہ کو بھی ایک ہندوستانی عہدیدار کے مطابق جیٹ طیارہ MiG 27 سے محروم ہونا پڑا۔ پاکستان نے اپنا جیٹ طیارہ کھونے کی تردید کی ہے۔ پاکستان آرمی نے اپنے قبل ازیں جاری کردہ بیان سے دستبرداری اختیار کی جس میں دو آئی اے ایف پائلٹوں کو گرفتار کرنے کی بات کی گئی تھی اور شام میں کہا کہ اس کی تحویل میں ’’صرف ایک‘‘ پائلٹ ہے۔

پاکستانی ملٹری کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے شام میں کہا کہ پاکستان آرمی کی تحویل میں صرف ایک پائلٹ ہے۔ ونگ کمانڈر ابھینندن سے فوجی ضابطہ اخلاق کے اصولوں کے مطابق برتاؤ کیا جارہا ہے۔ پاکستان میں جیش محمد کے سب سے بڑے ٹریننگ کیمپ پر ہندوستانی بمباری کے ایک روز بعد آج تیز رفتاری سے بدلتے حالات کا دن رہا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی لڑاکا طیارے جوابی حملے کے مقصد سے صبح 9:58 بجے ہندوستانی فضائی حدود میں گھسے اور جموں و کشمیر راجوری اور نوشیرہ میں کلیدی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ ذرائع نے کہا کہ پاکستانی طیاروں نے کرشنا گھاٹی اور ننگی ٹیکری انڈین آرمی کے اڈوں کو نیز نریان میں ایک اسلحہ مرکز کو نشانہ بنایا۔ ہندوستانی فضائی حدود کی پاکستانی لڑاکا طیاروں کی طرف سے خلاف ورزی کے چند دن بعد فضائیہ کے کمباٹ ایرپٹرول جو مگ 21 اور دیگر لڑاکا طیاروں پر مشتمل ہے، دشمن کی کوششوں کو کامیابی سے بے اثر کردیا۔ اسلام آباد نے دعویٰ کیا کہ اس نے ہندوستان پر جوابی وار میں دو ہندوستانی ملٹری طیارے گرا دیئے جن میں سے ایک پاکستان مقبوضہ کشمیر میں گر گیا جبکہ دوسرا جموں و کشمیر میں گر پڑا۔ میجر جنرل غفور نے اسلام آباد میں میڈیا والوں کو بتایا کہ آج صبح پی اے ایف کے لڑاکا طیاروں نے پاکستانی فضائی حدود میں رہتے ہوئے ایل او سی کے پاس چھ ٹارگٹس کو نشانہ بنایا۔ پاکستانی پائلٹوں نے ان چھ ٹارگٹس پر نظر رکھی اور کھلے مقامات پر کارروائی کی۔ یہ فیصلہ کرلیا گیا تھا کہ پاکستان ایرفورس ملٹری ٹارگٹس کو نشانہ نہیں بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بعض ٹارگٹس بھمبر گلی اور نارن علاقہ میں رہے جہاں سپلائی ڈپو اپنے کام میں مشغول تھے۔ پاکستانی حملوں کے بعد فضائیہ کے دو لڑاکا طیارے پاکستانی فضائی حدود میں گھسے اور پی اے ایف نے ان کا سامنا کیا اور دو آئی اے ایف طیارے مار گرائے۔ ایک طیارہ کا ملبہ پاکستان (پاکستان مقبوضہ کشمیر) کے اندرون گرا جبکہ دوسرا ہندوستان میں گرا۔ ’’یہ حقیقی معنی میں جوابی کارروائی ہوئی لیکن یہ کارروائی سے دراصل یہ ظاہر کرنا رہا کہ ہم جواب دے سکتے ہیں۔ ہم اس خطہ کو جنگ کی طرف ڈھکیلنا نہیں چاہتے۔ ہم امن چاہتے ہیں‘‘۔ دونوں پڑوسیوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کے دن جموں و کشمیر زیادہ تر سرگرمی کا مرکز رہا۔ ایل او سی کے پاس سے راجوری اور پونچھ میں سرحدی اور شہری علاقوں پر رات تمام بھاری فائرنگ اور شلباری ہوتی رہی جبکہ آرمی اور بارڈر سیکورٹی فورس کو اعلیٰ ترین سطح پر چوکس کردیا گیا ہے۔ سرحدی علاقوں کے تمام مکینوں کو اپنے گھروں میں ہی رہنے اور باہر نہ نکلنے کیلئے کہا گیا ہے۔ قبل ازیں ایک صحافتی بیان میں وزارت امورخارجہ ترجمان رویش کمار نے ایر وائس مارشل آر جی کے کپور کے ساتھ کہا کہ صبح میں پاکستان نے اپنے ایرفورس کو استعمال کرتے ہوئے ہندوستان کی طرف ملٹری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔