ہندوستان کے ساتھ عمان کی تجارت اور دفاعی تعلقات میں اضافہ

مسقط۔ 22؍فروری (سیاست ڈاٹ کام)۔ ہندوستان کے ساتھ اپنے دفاعی تعلقات مزید مستحکم بنانے کے مقصد سے تیل کی دولت سے مالامال عمان نے ہندوستانی صنعتوں اور انتظامیہ کو مدعو کیا ہے کہ وہ فینانس، انشورنس، انجینئرنگ اور مواصلات کے شعبوں میں مشترکہ وینچرس قائم کریں تاکہ خلیج کا علاقہ جہاں مختلف قسم کی معیشت پائی جاتی ہے، سیاسی اعتبار سے مستحکم ہوسکے۔ چند دن قبل وزیر خارجہ سشما سوراج نے عمان کا دورہ کرکے وزیر خارجہ عمان یوسف بن علاوی بن عبداللہ سے بات چیت کی تھی جس میں وزیر خارجہ ایران نے کہا تھا کہ ان کا ملک ہندوستان کے ساتھ تجارتی اور دفاعی تعلقات میں اضافہ کرنا چاہتا ہے۔ عمان، ہندوستان کو ایک دفاعی اور اہم شراکت دار سمجھتا ہے۔ دونوں ممالک کے جغرافیائی عناصر اور سماجی۔ ثقافتی اور تاریخی اقدار مشترک ہیں اور صدیوں قدیم ہیں۔ بحر عرب اور بحر ہند بھی دونوں ممالک کے درمیان مشترک سمندر ہیں۔ سلطنت کی معیشت مختلف النوع ہے۔ سیاحت، سمکیات، سرمایہ کاری اور زراعت کے علاوہ دیگر شعبوں میں کئی اقسام کی معیشت پائی جاتی ہے۔ حکومت عمان کی کوشش ہے کہ ہندوستان کے ساتھ مشترکہ وینچرس قائم کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں تعلقات بہتر بنائے جاسکیں۔ ہندوستانی معیشت نے عمان کی تعمیر، دیکھ بھال اور ملک کے انفرا اسٹرکچر کو بحیثیت مجموعی بہتر بنانے میں نمایاں کام انجام دیا ہے۔ وزیر خارجہ عمان نے کہا کہ سلطنت اس کا استقبال کرتی ہے اور ہندوستان کے کام کی ستائش کرتی ہے۔ مسابقتی قیمت پر ماہرانہ خدمات ہندوستانی برادری نے عمان کو فراہم کی ہے۔ سشما سوراج نے کہا کہ عمانی معیشت میں ہندوستانی برادری کا کردار اٹوٹ ہے۔ عبداللہ نے کہا کہ سشما سوراج کے دورۂ مسقط سے باہمی سیاسی و سفارتی تعلقات، معیشت اور تجارتی تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں۔ یہ حقیقت ہے کہ معاشی خوش حالی اور سیاسی استحکام اس علاقہ کو ہندوستان کی ہی دین ہے۔ بہار عرب سے سلطنت عمان بہت کم متاثر ہوئی ہے، حالانکہ دیگر ممالک میں بہار عرب نے انقلابی تبدیلیاں پیدا کی ہیں۔