کراچی۔7 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام ) آئی سی سی کے سابق صدر احسان مانی نے کہا ہے کہ پی سی بی کا ہندوستان سے ایم ا و یو کی پاسداری نہ کرنے پر زر تلافی طلب کرنے کا مقدمہ کمزور ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ پی سی بی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کی جانب سے بی سی سی آئی کے ساتھ معاہدے پر دستخط بہت بڑی غلطی تھی اور انہیں ہر کسی کو اس معاہدے کو دکھانا چاہئے تھا۔ احسان مانی نے دعویٰ کیا کہ آئی سی سی میں ان کے موجود ذرائع نے آگاہ کیا ہے کہ پاکستان کو ہندوستان کی جانب سے مالی ازالے کا امکان بہت کم ہے۔ واضح رہے کہ پی سی بی کے گورننگ بورڈ اجلاس میں فیصلہ کیاگیا تھا کہ باہمی سیریز کھیلنے کے وعدے کو پورا نہ کرنے پر بی سی سی آئی کیخلاف قانونی طور پر نمٹا جائے گا اور اس مقصد کیلئے گورننگ بورڈ نے ایک ارب پچاس کروڑ روپے منظور کئے ۔ احسان مانی کے مطابق پی سی بی نے باہمی سیریز نہ کھیلنے پر قانونی چارہ جوئی کیلئے جو بجٹ منظور کیا وہ پیسے کا ضیاع ہے اور لڑائی جھگڑے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ پی سی بی کو معاملات کے حل کیلئے درمیانہ راستہ نکالنا چاہئے۔ احسان مانی کے مطابق پاکستان کا تاریخی طور پر آئی سی سی میں کافی احترام رہا ہے لیکن اب وہ کھیل کی عالمی نگران باڈی میں اپنی آوازسے محروم ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بین الاقوامی کرکٹ میں تنہائی کا شکار ہے ماضی میں صورتحال کافی تبدیل تھی۔ اپنی بات کیلئے آئی سی سی کو استعمال کیا جاتا تھا اور تمام کمیٹیوں میں پاکستان کی نمائندگی تھی لیکن اب معاملات مختلف ہیں۔