نئی دہلی ۔2 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) بگ تھری کے خاتمے اور نئے مالیاتی نظام پر برہم بی سی سی آئی کا ایک اہم اجلاس اتوار کو ہو گا جس میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کی نئی پیشکش پر غور کیا جائے گا۔آئی سی سی کے اجلاسوں میں اپنے دبدبے کیلئے مشہور ہندوستانی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو کونسل کے نئے مالیاتی نظام پر ایک کے مقابلے میں 13 ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جہاں 2015 سے 2023 تک آئی سی سی کے مالیاتی نظام پر ازسر نو غور کر کے اس میں تبدیلی کی گئی۔اس نئے مالیاتی نظام کے تحت ہندوستان کو کم و بیش 2 تا 2.5 ملین ڈالرز کا نقصان ہوا جہاں اسے 293ملین ڈالرز کی پیشکش کی گئی لیکن دوسری جانب بورڈ 2014 کے ماڈل کے تحت 570 ملین ڈالرز دینے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ اس معاملے کے بعد ہندوستان نے چیمپیئنز ٹرافی کے بائیکاٹ کی دھمکی دی اور اسکواڈ کے اعلان کی آخری تاریخ 25 اپریل گزر جانے کے باوجود اپنے اسکواڈ کا تاحال اعلان نہیں کیا۔ آئی سی سی کے صدر ششانک منوہر نے بی سی سی آئی کو منانے کیلئے اضافی 100ملین ڈالرس کی پیشکش کرتے ہوئے 400ملین ڈالر کی پیشکش بھی دی ہے اور ہندوستانی بورڈ اس نئی پیشکش پر اپنے اجلاس میں بحث کرے گا۔ بی سی سی آئی کا انتظام اس وقت عدلیہ کی جانب سے قائم کی گئی چار رکنی کمیٹی چلا رہی ہے جس کی صدر سنو رائے کر رہے ہیں جنہوں نے کہا کہ ابھی چیمپیئنز ٹرافی میں ہندوستان کی عدم شرکت کی بات قبل از وقت ہے۔ ہندوستان چیمپیئنز ٹرافی کا دفاعی چیمپیئن ہے اور سابق کرکٹرز سمیت ایک بڑا حلقہ اس بات پر زور دے رہا ہے کہ ہندوستان کو ایونٹ میں ضرور شرکت کرنا چاہیے تاکہ وہ اس ایونٹ کا کامیابی سے دفاع کر سکیں۔ چیمپیئنز ٹرافی کا آغاز یکم جون کو ہو گا اور ایونٹ 18 دن تک انگلینڈ اینڈ ویلز میں جاری رہے گا۔ ہندوستان کی جانب سے ایونٹ کے بائیکاٹ کی صورت میں ممکنہ طور پر ویسٹ انڈیز کو ایونٹ میں شامل کر لیا جائے گا۔