ملبورن 15 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلیائی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شین واٹسن نے اپنے بیان میں ایک انتباہ جاری کرتے ہوئے ہندوستانی ٹیم کو دورۂ آسٹریلیا کے لئے متنبہ کیا ہے کہ اِن کے لئے یہاں سخت چیالنجس درپیش رہیں گے۔ جیساکہ ہندوستان نے آسٹریلیا کے دورہ ہندوستان کے موقع پر اپنے گھریلو میدانوں میں خود کے لئے موافق وکٹیں تیار کی تھیں۔ آل راؤنڈر واٹسن نے اِس اُمید کا اظہار کیا ہے کہ اب جبکہ ہندوستانی ٹیم کو آسٹریلیا کا دورہ کرنا ہے تو یہاں ایسی وکٹیں تیار کی جائیں گی جوکہ ہندوستانی ٹیم کی طاقتور بیاٹنگ لائن اپ کے لئے سخت چیلنج ثابت ہوں گی۔ سڈنی ریڈیو اسٹیشن ٹو جی بی کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں واٹسن نے کہاکہ مجھے اُمید ہے کہ ہمارا میدان کا عملہ اِس طرح کی وکٹیں تیار کرے گا جو ہندوستانی بیاٹنگ کے لئے سخت چیلنج ثابت ہوں گی۔ واٹسن نے جوکہ زخموں سے صحت یاب ہونے کے بعد ایک طویل عرصہ کے بعد مقامی کرکٹ میں واپسی کررہے ہیں اور اِن کا ماننا ہے کہ ہندوستان کے لئے یہاں سخت چیالنجس موجود رہیں گے جو اِن کا انتظار کررہے ہیں۔ واٹسن نے مزید کہاکہ ہندوستانی ٹیم میں چند عالمی معیار کے بیٹسمین موجود ہیں لیکن اِن کے لئے آسٹریلیا کی سیریز کے دوران حالات آسان نہیں ہوں گے۔ واٹسن جنھوں نے گزشتہ پیر کو نیٹ میں مختصر فاصلہ سے بولنگ کا آغاز کردیا ہے اور اِنھیں اُمید ہے کہ رواں ہفتہ کے اواخر کھیلے جانے والے مقابلہ میں وہ سڈنی سے تعلق رکھنے والی اپنی کلب ٹیم سوتھرلینڈ کے لئے بہتر مظاہرہ کرتے ہوئے بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کے لئے پہلا قدم اُٹھائیں گے۔ ممکن ہے کہ وہ میٹاڈور کپ کے اختتام تک نیو ساؤتھ ویلز ٹیم کی نمائندگی بھی کریں گے۔ واٹسن نے مزید کہاکہ دوبارہ کرکٹ کھیلنے کے لئے وہ کافی پرجوش ہیں کیونکہ
وہ سمجھتے ہیں کہ گزشتہ تین چار برسوں کے دوران یہ اِن کے لئے سب سے بڑا وقفہ رہا ہے۔ تاہم سست صحیح لیکن بتدریج وہ اپنے اصل فارم کی سمت لوٹ رہے ہیں۔ آسٹریلیائی ٹیم میں واٹسن کی واپسی کے بعد اِن کے بیاٹنگ مقام کے ضمن میں کئے گئے استفسار کا جواب دیتے ہوئے آل راؤنڈر نے اپنی اِس خواہش کو نہیں چھپایا کہ وہ ٹاپ آرڈر میں نئی گیند کا سامنا کرنا چاہتے ہیں۔ واٹسن نے واضح کردیا ہے کہ تمام طرز کی کرکٹ میں وہ اننگز کے آغاز کی ذمہ داری سے لطف اُٹھایا ہے اور وہ پھر ایک مرتبہ اننگز کے آغاز کی خواہش رکھتے ہیں۔ واٹسن نے یہ بھی واضح کردیا ہے کہ جب وہ نچلی صف میں بیاٹنگ کرتے ہیں تو اِن کا ذہن منفی رہتا ہے۔ واٹسن کے بموجب جب وہ نچلی صف میں بیاٹنگ کرتے ہیں تو اِن کے ذہن میں منفی سوچ ہوتی ہے جو دراصل مقابلے کے حالات کی وجہ سے بنتی ہے اور اِس کے برخلاف وہ منفی سوچ سے خود کو محفوظ رکھنے کے لئے اپنی بیاٹنگ پر توجہ مرکوز کرتے ہیں لیکن اِس کے باوجود کئی مرتبہ اِن کی بیاٹنگ متاثر ہوئی ہے۔ ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان 4 ڈسمبر کو اِس سیریز کا آغاز ہورہا ہے اور 10 برسوں کے بعد پہلی مرتبہ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا پہلا مقابلہ برسبین میں کھیلا جائے گا۔ بعدازاں ایڈیلیڈ، ملبورن اور سڈنی میں دیگر تین مقابلے کھیلے جائیں گے۔