آکلینڈ 24 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) متواتر 2 ناکامیوں کے بعد ہندوستانی مہم اپنی ڈگر سے ہٹ چکی ہے۔ لیکن کل وہ یہاں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے تیسرے مقابلے میں اپنی خامیوں پر قابو پاتے ہوئے اس کرو یا مرو صورتحال میں کامیابی کی خواہاں ہے تاکہ 5 مقابلوں کی سیریز میں خود کو باقی رکھ سکے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف 5 مقابلوں کی سیریز میں ہندوستانی ٹیم کو متواتر 2 ناکامیوں کے باعث عالمی درجہ بندی میں اپنا پہلا مقام بھی گنوانا پڑا تھا
اور مہندر سنگھ کی زیرقیادت ہندوستانی ٹیم اگر کل کامیابی حاصل نہیں کرپاتی ہے تو اس شکست کے بعد اسے بیرونی ممالک دوسری سیریز میں ناکامی برداشت کرنی پڑے گی چونکہ دورۂ نیوزی لینڈ سے قبل اسے جنوبی افریقہ کے خلاف بھی ونڈے سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ نیوزی لینڈ کے اس دورہ پر منعقدہ پہلے ونڈے میں 24 رنز پھر دوسرے ونڈے میں بارش کے بعد ڈکورتھ لویس نظام کے تحت 15 رنز کی شکست کے بعد ہندوستانی ٹیم کو عالمی درجہ بندی میں اپنا پہلا مقام گنوانا پڑا ہے جبکہ مجموعی طور پر دھونی اور ان کے ساتھیوں کی یہ بیرونی ممالک چوتھی متواتر شکست ہے۔ دھونی جوکہ نشانے کے تعاقب کو پسند کرتے ہیں لہذا اُنھوں نے ابتدائی 2 مقابلوں میں ٹاس جیتنے کے باوجود میزبان ٹیم کو بیاٹنگ کے لئے مدعو کیا
لیکن بولروں نے حریف بیٹسمنوں کو اسکور بورڈ پر اتنے رنز درج کرنے کا موقع دیا کہ نشانہ ہندوستانی ٹیم کے لئے مشکل ہوگیا۔ ہندوستان کے لئے سب سے بڑی تشویش روی چندرن اشون کا انتہائی ناقص فام ہے جوکہ گزشتہ 5 مقابلوں میں 5.89 کی اوسط سے رنز دینے کے علاوہ صرف ایک وکٹ ہی حاصل کرپائے ہیں۔ دریں اثناء ایشانت شرما نے اس دوران 6 وکٹیں حاصل کی ہیں لیکن اُنھوں نے 6.12 کی اوسط سے رنز دیئے ہیں۔ اس طرح رویندر جڈیجہ نے بھی 6 رنز فی اوور سے زائد رنز دیتے ہوئے صرف 3 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
بھوبنیشور کمار نے 3 مقابلوں میں 5.73 کی اوسط سے رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کی ہیں جبکہ محمد سمیع نے 6.70 کی اوسط سے رنز کردیئے ہیں۔ تاہم وہ 16 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ بیاٹنگ شعبے میں اوپنرس شکھر دھون اور روہت شرما نے بیرونی ممالک میں منعقدہ 4 مقابلوں میں پہلی وکٹ کے لئے 22 رنز کی سب سے بڑی رفاقت نبھائی ہے۔ نمبر 3 پر ویراٹ کوہلی اور نمبر 4 پر اجنکیا راہنے نے بہتر مظاہرہ کیا ہے جبکہ لوور آرڈر میں کپتان دھونی کے علاوہ جڈیجہ کے ناقص مظاہرے ٹیم کو نقصان پہنچارہے ہیں۔ دوسری جانب میزبان ٹیم کل ایک اور کامیابی کے بعد سیریز اپنے نام کرنے کے لئے کوشاں ہوگی۔ ایڈن پارک کی باؤنڈریز چھوٹی ضرور ہیں تاہم کیوریٹر کے بموجب اس وکٹ پر اچھال اور رفتار موجود ہے۔