ہندوستان کو آسٹریلیا کیخلاف 11 برس بعد سیریز شکست کا خطرہ

بنگلورو ۔ 25 فروری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم جسے وشاکھاپٹنم میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے اور سنسنی خیز مقابلہ میں آخری گیند پر شکست برداشت کرنی پڑی تھی وہ بنگلور میں کل کھیلے جانے والے فیصلہ کن مقابلہ میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے مہمان آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں 2008ء سے ناقابل تسخیر رہنے کے ریکارڈ کو برقرار رکھنے کی خواہاں ہوں گی۔ ہندوستانی ٹیم جنوری 2008ء میں ملبورن کرکٹ گراونڈ پر کھیلے گئے واحد ٹوئنٹی 20 مقابلہ میں شکست کے بعد آسٹریلیا کے خلاف سیریز گنوائی تھی لیکن اس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کھیلی گئی ٹوئنٹی 20 سیریز میں ہندوستان کو کبھی شکست نہیں ہوئی۔ آسٹریلیائی ٹیم جس نے پہلے مقابلہ میں کامیابی تو حاصل کی ہے لیکن ناقص بیٹنگ مظاہروں کا مسئلہ اس کیلئے ہنوز برقرار ہے۔ پہلے مقابلہ میں آسٹریلیائی ٹیم نے بیٹنگ کی صف بندی میں کافی تبدیلیاں کی تھی جیسا کہ مارکس اسٹونس کو اننگز کے آغاز کیلئے روانہ کیا تھا جبکہ پیٹر ہینڈس کوم کو مستقل وکٹ کیپر کے بجائے کیپنگ کی ذمہ داری دی تھی۔ اسٹونس پیٹر کے علاوہ میکس ویل بھی ان کھلاڑیوں میں شامل ہیں جنہوں نے اپنے قومی کپتان آرون فنچ کی قیادت میں گذشتہ ہفتہ آسٹریلیا کے گھریلو ٹوئنٹی 20 بگ باش لیگ کا خطاب حاصل کیا ہے۔ آسٹریلیائی ٹیم نے پہلے مقابلہ میں بولروں کے بہترین مظاہروں کی بدولت ہندوستان کو صرف 126 رنز تک محدود رکھا تھا لیکن بیٹنگ نے میکس ویل کی نصف سنچری کے علاوہ دیگر کوئی بیٹسمین بہتر مظاہرہ نہیں کر پایا جبکہ آخری اوور میں اومیش یادو کے خلاف مہمان ٹیم کے فاسٹ بولروں کی جوڑی نے مطلوبہ 14 رنز حاصل کرلئے۔ ہندوستان کیلئے مہیندر سنگھ دھونی کی سست رفتار بیٹنگ پھر ایک مرتبہ موضوع بحث بنی ہوئی ہے کیونکہ ان میں دوسرے وکٹ کیپر رشپھ پنت موجود ہیں جو کہ خاص بیٹسمین کے علاوہ وکٹوں کے پیچھے کی ذمہ داری بھی نبھا سکتے ہیں۔ پنت اور یادو پہلے مقابلہ میں بہتر مظاہرہ نہیں کر پائے ہیں جس سے ان پر دباؤ ضرور رہے گا جبکہ ایم چنا سوامی اسٹیڈیم کی بیٹنگ کیلئے بہتر وکٹ پر مہندر سنگھ دھونی پر بھی تیز رفتار رنز بنانے کیلئے دباؤ موجود رہے گا۔ امید کی جارہی ہیکہ اومیش یادو اور پنت ناقص مظاہروں کے باوجود ٹیم میں اپنی جگہ برقرار رکھ پائیں گے تاہم شکھردھون کی واپسی اور روہت شرما کو آرام دیئے جانے سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا۔ اس کے علاوہ میزبان ٹیم میں چند ایک تبدیلیوں کو بھی خارج از امکان نہیں کہا جاسکتا ہے۔ آسٹریلیائی ٹیم ہندوستان کے خلاف ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں کوئی ٹوئنٹی 20 مقابلہ نہیں کھیلی ہے تاہم 2016ء کے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں اس نے اس میدان پر بنگلہ دیش کے خلاف تین وکٹوں کی کامیابی حاصل کی تھی۔ دریں اثناء ٹیم کے اسپنر کرونال پانڈے نے کہا ہیکہ ٹیم میدان پر ہر مقابلہ میں کامیابی کے ارادے سے ہی اترتی ہے لیکن یہ کرکٹ ہے جو آخری گیند تک کسی بھی ٹیم کے حق میں ہوسکتا ہے لیکن ہم پُرعزم ہیکہ کل کھیلے جانے والے مقابلہ میں ہندوستانی ٹیم کامیابی حاصل کرتے ہوئے سیریز کو ڈرا کرے گی۔