ناگپور ۔ 28 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی کے علاوہ میزبان ٹیم پر کل یہاں انگلینڈ کے خلاف رواں ٹوئنٹی 20 سیریز کے دوسرے مقابلے میں کامیابی کیلئے دباؤ رہے گا کیونکہ 15 مہینوں میں ہندوستانی ٹیم کو اپنے گھریلو میدانوں میں پہلی شکست کا خطرہ لاحق ہے۔ آخری مرتبہ ہندوستان کو اکتوبر 2015ء میں جنوبی آفریقہ کے خلاف سیریز میں 2-3 کی شکست برداشت کرنی پڑی تھی۔ کانپور میں منعقدہ پہلے ٹوئنٹی 20 مقابلے میں ناکامی کے بعد ویراٹ کوہلی کی زیرقیادت ہندوستانی ٹیم کا پہلا مقصد کامیابی کے ساتھ سیریز کو برابری میں لانا ہے۔ سیریز کے تناظر میں کوہلی کی کپتانی کے ناقابل تسخیر موقف کو خطرہ ہے اور پہلی مرتبہ انہیں اپنے ہی گھریلو میدانوں پر سیریز شکست برداشت کرنی پڑسکتی ہے جس کے لئے ضروری ہے کہ کل ہندوستانی ٹیم اپنی خامیوں پر قابو پاتے ہوئے نہ صرف کامیابی حاصل کرے بلکہ سیریز کو برقرار رکھے۔ ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے گروپ مرحلے کے مقابلے میں یہاں وی ڈی سی اے اسٹیڈیم میں دھونی کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم کو نیوزی لینڈ کے خلاف شکست ہوئی تھی اور یہ ناکامی میزبان کھلاڑیوں کے ذہن میں ہنوز تازہ ہے۔ کانپور میں مہمان ٹیم نے فاسٹ بولروں کے ذریعہ مقابلے پر اپنی گرفت مضبوط کی تھی اور اب امید ہے کہ یہاں اسپنرس کیلئے سازگار وکٹ پر حکمت عملی تبدیل ہوگی۔ یوراج کی چھٹے مقام پر بیٹنگ ، منیش پانڈے کے مقام کا تعین اور اوپنر کے ایل راہول کا ناقص فام وہ مسائل ہیں جسے کوہلی اور کوچ کومبلے کو جلد حل کرنا ہوگا۔ گزشتہ مقابلے میں دھونی کے ناقابل تسخیر 36 رنز کے باوجود ہندوستانی ٹیم نے صرف 147 رنز بنائے تھے جو اس کے معیار کے برعکس ہیں۔ دوسری جانب انگلینڈ کے بیٹسمنوں نے جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے حریف بولروں پر دباؤ بنایا ہے اور اب وہ کل کھیلے جانے والے مقابلے میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے سیریزاپنے نام کرنے کے کوشاں ہوں گے۔انگلش ٹیم نے محدود اوورس کی کرکٹ میں حالیہ عرصہ میں بہترین مظاہرے کئے ہیں۔