ہندوستان کو آج چوتھے ٹسٹ میں سیریز برابرکرنے کا موقع

ساوتھمپٹن۔29اگست(سیاست ڈاٹ کام) ویراٹ کوہلی کی قیادت میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم ناٹنگھم میں تیسرا ٹسٹ جیتنے کے بعد بلند حوصلے کے ساتھ کل یہاں شروع ہونے والے چوتھے ٹسٹ میں جیت درج کرکے انگلینڈ کے خلاف پانچ میچوں کی سیریز میں برابری کے مقصد سے اترے گی۔ہندوستان کی رواں سیریز میں شروعات اچھی نہیں رہی ہے اور وہ ایجبسٹن میں پہلا میچ31 رنز سے ہار گئی تھی جبکہ لندن میں اسے دوسرے ٹسٹ میں اننگز اور159 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ناٹنگھم میں اس نے واپسی کے لیے پورا زور لگایا اور203 رن کے بڑے فرق سے انگلینڈ کو شکست دے کر پانچ میچوں کی سیریز کو 2-1 پر پہنچا دیا۔کپتان کوہلی گزشتہ میچ کو جیتنے کے بعد کہہ چکے ہیں کہ ہندوستان اب بھی سیریز میں موجود ہے اور وہ اسے جیت سکتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ مہمان ٹیم اب بھی خطرے کے قریب ہی ہے اوراگر ساوتھمپٹن میں وہ ناکام ہوجاتی ہے تو سیریر پر قبضہ کرنے کا اس کا خواب یہیں ٹوٹ جائے گا۔موجودہ سیریز میں ہندوستانی ٹیم کے بیٹسمینوں اور خاص طور پر اوپنرسنے مایوس کیا۔ ناٹنگھم میں بھی اوپننگ میں شکھر دھون 35، لوکیش راہول 24 اور چتیشور پجارا14 رنز ہی بنا سکے لیکن کپتان کوہلی اور نائب کپتان اجنکیا رہانے کی پہلی اننگز میں97 اور81 رنزکی اننگز اور پھر بولروں کی قابل تعریف کارکردگی نے ہندوستان کی جیت یقینی کی ۔ٹرینٹ برج میچ کی پہلی اننگز میں کوہلی نے97 اور103 رنز کی اننگز کھیلی ۔ لارڈس ٹسٹ سے باہر رہے دھون کی گزشتہ میچ میں واپسی ہوئی تھی اور انہوں نے دونوں اننگز میں35 اور44 رنز بنائے جبکہ راہول اب تک زیادہ متاثر نہیں کر سکے ہیں۔پجارا نے پہلی اننگز میں جلد آؤٹ ہونے کے بعد دوسری اننگز میں 72 رنز کی نصف سنچری اننگز کھیلی اور کوہلی کے ساتھ سنچری شراکت میں مدد کی۔

ابتدائی جن دو میچوں میں ہندوستان ناکام رہا وہاں بڑی شراکت کانہ ہونا ایک اہم وجہ رہی تھی۔ مڈل آرڈر میں رہانے کے علاوہ آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا سے اب آخری میچ کے بعد امیدیںکافی بڑھ گئی ہیں۔پانڈیا نے ناٹنگھم میں نہ صرف28 رنز پر سب سے زیادہ پانچ وکٹ حاصل کیے بلکہ ساتویں نمبر پر ناٹ آؤٹ52 رنزکی اننگز سے بھی اپنی اہمیت ظاہر کی ۔ہندوستان کو انگلینڈ کے خلاف جہاں محدود اوور کی سیریز میں اسپنروں نے کامیابی میں مدد کی تو وہیں پانڈیا کے علاوہ تجربہ کار محمد سمیع بھی ٹسٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ ان کے علاوہ ایشانت شرما کی کارکردگی بھی تسلی بخش رہی ہے ۔ٹرینٹ برج کی کامیابی کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ کوہلی ساوتھمپٹن میں بھی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیںکریں گے ۔ دوسری طرف انگلش ٹیم کے پاس سیریز میں قبضہ کرنے کا سنہرا موقع ہوگا۔ اگرچہ اس کے اسٹار وکٹ کیپرجانی بیرسٹو کی انگلی میں چوٹ تشویش کا سبب ہے جو اگر کھیلنے اترتے ہیں تو مہمان ٹیم کے نشانے پر رہیں گے ۔ انگلش ٹیم انتظامیہ بیرسٹوکو وکٹ کیپنگ کے بجائے بطور بیٹسمین چوتھے نمبر پر اتار سکتی ہے جبکہ کیپنگ کی ذمہ داری جوس بٹلر کو دی جا سکتی ہے ۔بیرسٹو نے سیریز میں اب تک206 رنز بنائے ہیں اور آرڈر میں تبدیل سے ان کو پریشانی ہو سکتی ہے ۔علاوہ ازیںکپتان جو روٹ، ایلسٹیرکک، کیٹن جینگس، عادل راشد، اسٹیورٹ براڈ اور بین اسٹوکس جیسے اچھے کھلاڑی مہمان ٹیم کو پریشان کر سکتے ہیں۔جبکہ اینڈرسن پھر ایک مرتبہ ریکارڈ کے قریب ہوں گے۔