ہندوستان کو آج بنگلہ دیش کے خلاف کرو یا مرو صورتحال

میرپور ۔20 جون ۔(سیاست ڈاٹ کام) مہندر سنگھ دھونی اور انکے ساتھیوں کے لئے کل بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے جانے والے ونڈے سیریز کے دوسرے مقابلے میں کرو یا مرو صورتحال کا سامنا ہے اور سیریز میں غیر متوقع شکست کے خدشات نے مہمان ٹیم پر دباؤ مزید بڑھا دیا ہے۔پہلے مقابلے میں ہر شعبہ میں ناکام رہنے کے بعد 79 رنز کی شکست سے ہندوستانی ٹیم کے لئے حالات مشکل ہوچکے ہیں کیونکہ دنیائے کرکٹ میں دوسرے درجہ کی ٹیم تصور کی جانے والی بنگلہ دیشی ٹیم ان دنوں کافی متاثر کن مظاہرے کررہی ہے اور وہ ہندوستان کے خلاف بھی ایک یادگار کامیابی سے ایک قدم دور ہے اور بنگلہ دیشی ٹیم کل کھیلے جانے والے مقابلے میں ایک جامع مظاہرہ کرتے ہوئے سیریز اپنے نام کرنے کی خواہاں ہے۔

ہندوستانی ٹیم کے کپتان مہندر سنگھ دھونی جنہوں نے گذشتہ مقابلے میں میزبان بولر کو دھکہ مارنے کے واقعہ میں خاطی پائے گئے اور ان پر مقابلے کی فیس کا 75 فیصد حصہ جرمانہ عاید کیا گیا ہے جوکہ ٹیم کی شکست کے بعد مہمان کھلاڑیوں کے لئے ایک اور بری خبر ہے۔ہندوستانی ٹیم جس نے سیریز کے آغاز سے قبل کامیابی کو جتنا آسان سمجھا تھا لیکن پہلے مقابلے کے نتیجہ کے بعد مہمان ٹیم کے لئے سیریز میں کامیابی کے لئے اب دونوں مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنا ضروری ہوگیا جبکہ دوسری جانب کسی نے بھی یہ نہیں سوچا تھا کہ بنگلہ دیشی ٹیم آئی سی سی چیمپئینس ٹرافی میں رسائی حاصل کرے گی لیکن اب وہ اس باوقارٹورنمنٹ میں رسائی سے صرف ایک کامیابی دور ہے

جبکہ اسے یہ کامیابی آئندہ 5 مقابلوں میں حاصل کرنے کی سہولت دستیاب ہیے جیسا کہ اس نے پاکستان کے خلاف گھریلو سیریز میں 3-0 کی کامیابی حاصل کرتے ہوئے چیمپینس ٹرافی میں رسائی کے امکانات روشن کرلئے ہیں۔ہندوستان کے لئے کپتان دھونی کا فام پریشانی کا باعث ہے کیونکہ ورلڈکپ 2011 کی کامیابی بعد سے دھونی کے مظاہروں میں انحطاط درج کیا جارہا جیسا کہ بائیں ہاتھ کے اسپنر کے خلاف ایک باؤنڈری اسکور کرنے کے لئے 32 گیندوں کا سامنا کررہے ہیں اور حریف بولر شکیب الحسن کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں۔دھونی نہ صرف انفرادی طور پر جدوجہد کررہے بلکہ وہ ٹیم کو بحثیت اکائی کامیاب کروانے میں بھی ناکام ہورہے اور کل کے مقابلے میں ٹیم کو کامیاب ہونا ضروری ہے جس کے لئے کپتان اور انکے کھلاڑیوں کو ایک اہم چیلنج کو عبور کرنا ہے۔ اوپنر شکھر دھون کا ناقص فام بھی ٹیم کے لئے پریشان کن ہے

کیونکہ وہ ٹیم کو بہتر شروعات فراہم کرنے میںناکام ہیں حالانکہ فتح اللہ میں منعقدہ ٹسٹ میں ایک شاندار سنچری اسکورکی لیکن اسکے باوجود پہلے ونڈے میں وہ بہتر مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے ۔ دھون کے برعکس دوسرے اوپنر روہت شرما نے نصف سنچری کے ذریعہ بہتر شروعات کی ہے جبکہ مڈل آرڈر کے مظاہرے تشویش کے باعث ہیں‘ویراٹ کوہلی‘اجنکیا رہانے ‘سریش رائنا اور رویندر جڈیجہ کے ناقص مظاہرے پریشان کن ہیں۔دوسری جانب بنگلہ دیشی ٹیم نے پہلے ونڈے میں بیٹنگ اور بولنگ دونوں شعبہ میں شاندار مظاہرے کئے ہیں اور خاص کر ونڈے کریر کا آغاز کرنے والے نوجوان فاسٹ بولر مستفیض الرحمن ہندوستانی بیٹسمینوں کو کافی پریشان کیا ہے اور پھر ایک مرتبہ فاسٹ بولروں کے مظاہرے توجہ کا مرکزہوںگے۔موسم سے مقابلے کے متاثر ہونے کی پیش قیاسی بھی کی جارہی ہے۔