ناٹنگھم ۔ 17 اگسٹ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام) ابتدائی دو ٹسٹ مقابلوں میں شکست کے بعد کل یہاں کھیلے جانے والے تیسرے ٹسٹ میں ہندوستان کو انگلینڈ کے خلاف کرو یامرو صورتحال کا سامنا ہے کیونکہ اس مقابلے میں کامیابی یا کم از کم ڈرا کرتے ہوئے ہی مہمان ٹیم سیریز میں باقی رہ سکتی ہے ۔ ٹرینٹ برج میں کھیلا جانے والا یہ مقابلہ ہندوستانی ٹیم کیلئے اہمیت کا حامل ہے کیونکہ پہلے ٹسٹ میں اسے 31 رنز کی شکست کے بعد لارڈس میں منعقدہ دوسرے ٹسٹ میں مزید شرمناک شکست برداشت کرنی پڑی تھی جہاں ویراٹ کوہلی کی زیرقیادت ٹیم کو ایک اننگز اور 159 رنز کی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ۔ پانچ مقابلوں کی رواں سیریز میں 2-0 سے پیچھے رہنے کے بعد کپتان ویراٹ کوہلی اور کوچ روی شاستری کو ٹیم کے قطعی گیارہ کھلاڑیوں کے انتخاب میں مشکلات کاسامنا درپیش ہے کیونکہ یکے بعد دیگرے اہم کھلاڑیوں کے ناکام ہونے سے ٹیم گزشتہ چار اننگز میں مسائل کا شکار رہی۔ 20 سالہ وکٹ کیپر بیٹسمین ریشب پنتھ کی ٹیم میں شمولیت سب سے اہم موضوع بنا ہوا ہے کیونکہ موجودہ کیپر دنیش کارتک کی سیریز میں بیٹنگ انتہائی مایوس کن ہے جیسا کہ انھوں نے چار اننگز میں صفر ، 20، ایک ، صفر رنز بنائے ہیں اور گمان کیا جارہا ہے کہ شاید کارتک نے ٹسٹ کرکٹ میں اپنا آخری مقابلہ مکمل کرلیاہے ۔ مہندر سنگھ دھونی کے جانشین کے طورپر پنتھ کی ہندوستانی ٹیم میں آمد کا انتظار کیا جارہا ہے کیونکہ انڈیا اے کے ساتھ انھوں نے انگلینڈ لائینس کے خلاف ابتدائی دو فرسٹ کلاس مقابلوں میں نصف سنچریاں اسکور کی ہیں۔ کل کرو یا مرو صورتحال کے ٹسٹ مقابلے میں اگر پنتھ کو شامل کیا جاتا ہے تو فرسٹ کلاس کرکٹ میں ٹرپل سنچری اور 54 سے زائد اوسط کے باوجود اس وکٹ کیپر بیٹسمین کو خطرناک بولر جیمس اینڈرسن کی بولنگ کے علاوہ اسٹیورٹ براڈ ، کرس ووگس اور بین اسٹوکس کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ علاوہ ازیں ہندوستان کے لئے خوشخبری یہ ہے کہ کپتان ویراٹ کوہلی نے آج نٹ پریکٹس میں شرکت کی ہے جبکہ روی چندرن اشون کے ہمراہ ہاردیک پانڈیا بھی فٹ ہوچکے ہیں ۔ دوسری جانب انگلینڈ میں سام کرن کے مقام پر دوسرے آل راؤنڈر بین اسٹوکس کو شامل کرلیا گیا ہے ۔