ہندوستان کا فرقہ پرست بن جانا جموں وکشمیر کیلئے سانحہ ہوگا : فاروق عبداللہ

سرینگر۔30اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی وزیر و صدر نیشنل کانفرنس فاروق عبداللہ نے کہا کہ اگر ہندوستان فرقہ پرست بن جائے تو یہ ریاست (جموں و کشمیر) کیلئے ایک سانحہ ہوگا ۔ اپنا ووٹ استعمال کرنے کے بعد انہوں نے کہا کہ ان کے سابق تبصروں پر تنازعہ کھڑاہوا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ جو کچھ بھی کہہ چکے ہیں تہہ دل سے کہہ چکے ہیں ۔ انہوں نے ووٹ حاصل کرنے کیلئے کچھ نہیں کہا ۔ سچائی عوام کے سامنے رکھی ہے ۔ عوام خود دیکھ لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر نریندر مودی انتخابات کے بعد وزیراعظم بن جائیں تو ریاست کیلئے ایک سانحہ ہوگا ۔ انہوں نے لفظ فرقہ پرستی کی وضاحت کرنے سے انکار کردیا ۔ مودی اور فاروق و عمر عبداللہ سخت زبانی تکرار میں ملوث رہ چکے ہیں ۔ فاروق اور عمر عبداللہ نے نریندر مودی پر الزام عائد کیا کہ اگر وہ وزیراعظم بن جائیں تو سیکولرازم پر کاری ضرب لگے گی ۔ جب کہ نریندر مودی الزام عائد کرچکے ہیں کہ کشمیر پنڈتوں کا ریاست سے اخراج سیکولرازم پر زبردست حملہ تھا ۔ اس پر فاروق عبداللہ نے جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کا اخراج جگموہن کے دور حکومت میں ہوا تھا جو بی جے پی کے آدمی تھے ۔ نیشنل کانفرنس کے دور حکومت میں اخراج کا واقعہ پیش نہیں آیا ۔