گلاسگو ۔ 4 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے بیسویں کامن ویلتھ گیمس میں سرفہرست 5 ممالک میں شمولیت کے مقصد کو کامیابی کے ساتھ حاصل کرلیا ہے اور اس دوران ملک کے لئے کئی نئے سوپراسٹارس ابھر کر آئے ہیں۔ تاہم دو عہدیداروں کی گرفتاری نے جشن کے ماحول کو متاثر کیا ہے۔ گلاسگو میں منعقدہ کامن ویلتھ گیمس میں ہندوستان نے 216 ارکان پر مشتمل ایک طاقتور دستے کو روانہ کیا تھا جس میں 15 گولڈ میڈل، 30 سلور اور 19 برونز میڈلس حاصل کرتے ہوئے مجموعی طور پر 64 میڈلس حاصل کئے اور اس طرح اس نے اس ایونٹ میں میڈلس حاصل کرنے والے ممالک کی فہرست میں پانچواں مقام حاصل کیا ہے۔ انگلینڈ میڈلس کے حصول میں پہلے مقام پر فائز رہا جس میں 58 گولڈ، 59 سلور اور 57 برونز میڈلس حاصل کئے جبکہ آسٹریلیا کو دوسرا مقام حاصل ہوا جس نے 49 گولڈ، 42 سلور اور 46 برونز میڈل حاصل کئے۔ تیسرے مقام پر کینیڈا کے ایتھلیٹس رہے جنہوں نے 32 گولڈ، 16 سلور اور 34 برونز میڈلس حاصل کئے۔ میزبان اسکاٹ لینڈ کو 14 مقام حاصل ہوا ہے جس نے 19گولڈ، 15 سلور اور 19 برونز میڈلس حاصل کئے ہیں۔ 2010ء میں جب گذشتہ مرتبہ دہلی میں کامن ویلتھ گیمس منعقد ہوئے تھے اس وقت بھی آسٹریلیا نے پہلا مقام حاصل کیا تھا اور ہندوستان کو دوسرا مقام ملا تھا۔ اس مرتبہ ہندوستان کو پانچویں مقام پر اکتفاء کرنے کی وجوہات میں چند ایسے مقابلے بھی شامل ہیں جو کہ گذشتہ ایڈیشن میں منعقد کئے گئے تھے لیکن اس مرتبہ یہ مقابلے کامن ویلتھ گیمس میں شامل نہیں کئے گئے۔ جیسا کہ امید کی جارہی تھی کہ ہندوستان کو نشانہ بازی میں سب سے زیادہ میڈلس حاصل ہوں گے اور امیدوں کے مطابق بھی اس زمرہ میں ہندوستانی ایتھلیٹس نے 17 میڈلس حاصل کئے جس میں 4 گولس، 9 سلور اور 4 برونز میڈلس حاصل ہوئے ہیں۔ کشتی میں ہندوستان کو سب سے زیادہ گولڈ میڈلس حاصل ہوئے ہیں۔ ہندوستان نے اس زمرہ میں مجموعی طور پر 13 میڈلس حاصل کئے جس میں 5 گولڈ میڈلس کے علاوہ 6 سلور اور 2 برونز میڈلس شامل ہیں۔ امیدوں سے کہیں زیادہ بہتر مظاہرہ پاور لفٹنگ میں دیکھنے کو ملا جہاں 12 میڈلس حاصل ہوئے ہیں جس میں 3 گولڈ، 4 سلور اور 5 برونز میڈلس شامل ہیں۔ پاور لفٹر راجندر راہیلو نے سلور میڈل حاصل کیا تو لائیٹ ویٹ زمرہ میں سکینہ خاتون نے برونز میڈلس حاصل کیا ہے۔ ہاکی کے مقابلوں میں ہندوستان کو متواتر دوسری مرتبہ سلور میڈل پر ہی اکتفاء کرنا پڑا ہے جیسا کہ گولڈ میڈل کیلئے کھیلے گئے مقابلہ میں سردار سنگھ کی زیرقیادت ہندوستانی ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف مقابلہ میں 0-4 کی شکست برداشت کرنی پڑی۔ اولمپک اور عالمی چمپیئن آسٹریلیا کے خلاف یہ ٹیم کی کامن ویلتھ گیمس میں متواتر دوسری مرتبہ شکست ہے۔ بیڈمنٹن نے پروپلی کیشپ نے 32 برس بعد ہندوستان کیلئے گولڈ میڈل حاصل کیا جیسا کہ آخری مرتبہ 1982ء میں سید مودی نے سنہری کامیابی حاصل کی تھی۔ تاہم خاتون زمرہ کے سنگلس میں پی وی سندھو کی سیمی فائنل میں شکست اور برونز میڈل پر اکتفاء ، ڈبلس میں جوالہ گٹہ اور اشونی پونپا گذشتہ ایونٹ کی سنہری کامیابی کا دفاع کرنے میں ناکام رہے اور انہیں سلور میڈل حاصل ہوا ہے۔ گلاسگو گیم میں ہندوستان کیلئے سب سے حیران کن اور خوشگوار کامیابی دیپیکا پلیکل اور جوشنا چنپا کی اسکوائش ڈبلس میں سنہری کامیابی ہے جیسا کہ اس جوڑی نے کامن ویلتھ گیمس میں ہندوستان کیلئے پہلا ہی میڈل گولڈ کی شکل میں حاصل کیا ہے۔ انڈین اولمپک اسوسی ایشن کے سکریٹری جنرل راجیو مہتا اور ریسلنگ ریفری ویجندر مالک کی گرفتاری نے ہندوستانی فتوحات کے جشن کو متاثر کیا ہے۔ اس ضمن میں وزیراسپورٹس سروانندا سونووال نے آج کہا ہیکہ مذکورہ عہدیداروں پر عائد کئے جانے والے الزامات کی رپورٹ کے تفصیلی مطالعہ کے بعد ہی یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ کس قسم کے اقدامات کئے جائیں گے۔ مہتا کو نشہ کی حالت میں ڈرائیونگ اور وجیندر کو جنسی ہراسانی کی پاداشت میں گرفتار کیا گیا ہے۔