ہندوستان پر گجرات ماڈل مسلط کرنے نریندر مودی کی کوشش

نئی دہلی ۔ 5 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) گجرات کے چیف منسٹر کی کرسی پر 12 سال سے زائد عرصہ تک فائز رہنے کے بعد اونچی سیاسی قلا بازی کے ذریعہ وزیراعظم ہند کے جلیل القدر منصب پر فائز ہونے والے نریندر مودی ا یسا محسوس ہوتا ہے کہ اب سارے ہندوستان پر گجرات ماڈل مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔ غالباً یہی وجہ ہے کہ انہوں نے گاندھی نگر میں اپنے بااعتماد رفقاء اور افسران کو نئی دہلی منتقل کردیا ہے ۔ اس طرح گاندھی نگر بتدریج لوٹینس دہلی کو منتقل ہورہا ہے کیونکہ وہ (نریندر مودی) صرف سیاسی سطح پر ہی ن ہیں بلکہ سرکاری اور انتظامی سطح پر بھی اپنے پسندیدہ چہروں کو تعینات کر رہے ہیں جس کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے ۔ گجرات کے اس وقت کے چیف منسٹر (نریندر مودی) کے بااعتماد اور ہمخیال آئی اے ایس افسران کی تقریباً ساری ٹیم گجرات کے دارالحکومت گاندھی نگر سے قومی دارالحککومت نئی دہلی کو منتقل ہوچکی ہے ۔ ان میں سے اکثر آئی اے ایس افسران وزیراعظم نریندر مودی کے دفتر میں کلیدی عہدوں پر تعینات کئے گئے ہیں جو ماضی میں گجرات کے چیف منسٹر کے دفتر میں اہم عہدوں پر فائز تھے۔

مودی کے انتہائی قریبی اور بااعتماد آئی اے ایس افسر ہسمکھ آدھیہ بھی ان 50 آئی اے ایس افسران میں شامل ہیں جن کا دو روز قبل تبادلہ کے ذریعہ گجرات سے نئی دہلی منتقل کیا گیا ہے ۔ اس طرح وزیراعظم نریندر مودی کے بحیثیت وزیراعظم جائزہ لینے کے بعد گاندھی نگر سے نئی دہلی تبادلہ کئے جانے والے آئی اے ایس افسران کی تعداد چھ ہوگئی ہے ۔ یہ تمام چھ افسران مودی کے انتہائی قابل بھروسہ رازدار سمجھے جاتے ہیں جنہیں مسٹر مودی گجرات میں بحیثیت چیف منسٹر اچھی طرح آزما چکے تھے ۔ ان افسران کی مدد سے نریندر مودی سارے ہندوستان پر حکمرانی کا ماڈل نافذ کریں گے ۔ مودی کے دیگر دو انتہائی قریبی آئی اے ایس افسران جی سی مرمو اور کے کیلاشناتھن کا تبادلہ نہیں کیا گیا ہے۔ کیلاشناتھن بدستور چیف منسٹر گجرات کے دفتر میں بحیثیت پرنسپال سکریٹری برقرار رہیں گے ۔ اگرچہ وہ وظیفہ پر سبکدوش ہوچکے ہیں لیکن کنٹراکٹ بنیاد پر ان کی خدمات سے استفادہ کیا جارہا ہے ۔ مرمو جو فی الحال گجرات کی موجودہ چیف منسٹر کے پرنسپال سکریٹری ہیں، اسی عہدہ پر برقرار رہیں گے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ مودی کے وزیراعظم بننے سے قبل بھی گجرات کیڈر سے وابستہ آٹھ آئی اے ایس افسران نئی دہلی میں برسر خدمت تھے، ان میں سے چند کو اب دوبارہ گجرات منتقل کیا جاسکتا ہے ۔ ہسمکھ آدھیہ کو وزارت فینانس میں محکمہ مالیاتی خدمات مقرر کیا جکارہا ہے ۔ دیگر بااعتماد افسران میں شامل اروند شرما اور سنجے بھاڈساور کو وزیراعظم کے دفتر میں تعینات کیا جارہا ہے ۔ راجیش کشور قومی انسانی حقوق کمیشن میں ایچ کے داش وزارت امور داخلہ کی بین ریاستی کونسل میں تعینات کئے جائیں گے۔ گرو پرساد موہا پاتھرا کو وزارت تجارت میں تعینات کیا گیا ہے ۔

2001-04 کے دوران جب مودی گجرات کے چیف منسٹر تھے ، ان کے پرنسپال سکریٹری کی خدمات انجام دینے والے گجرات کیڈر کے سابق افسر پی کے مشرا کو اب نئی دہلی میں وزیراعظم کے دفتر میں پرنسپال سکریٹری کی حیثیت سے تعینات کیا گیا ہے حالانکہ مشرا کچھ عرصہ قبل وظیفہ پر سبکدوش ہوچکے تھے ۔ وزیراعظم کے دفتر پر قریبی نظر رکھنے والے ایک ریٹائرڈ افسر نے خیال ظاہر کیا ہے کہ مودی ان تمام افسران کو کئی مرتبہ آزما چکے تھے اور ان کے ساتھ کام کرنے میں راحت و آسانی محسوس کرتے ہیں ۔ دیگر ذرائع کے مطابق نریندر مودی اپنی پارٹی ، حکومت اور انتظامیہ میں بالخصوص اعلیٰ سطحوں پر ایسے افراد کو تعینات کر رہے ہیں جن کا راست یا بالواسطہ طور پر آر ایس ایس سے قریبی تعلق رہا ہے ۔ جس کی مثال یہ بھی ہے کہ انہوں نے آر ایس ایس کے کٹر حامی امیت شاہ کو اپنی پارٹی کا صدر بنایا ہے۔ مہاراشٹرا کے چیف منسٹر کی حیثیت سے دیویندر فرنویس کا تقرر بھی آر ایس ایس سے ان کی قریبی وابستگی کا نتیجہ ہے۔