ہندوستان میں 100 ملین روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت

روزگار کی فراہمی سے ہی ملک کی اصل پیداوار میں اضافہ ہوگا، خواتین کو بھی مواقع دینے کیلئے اقدامات ناگزیر
نئی دہلی۔ 31 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان میں آئندہ ایک دہے کے دوران 100 ملین نئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ضروری ہے۔ روزگار کے شعبہ میں جغرافیائی حدود کا بھی خیال رکھنا ضروری ہے۔ روزگار فراہم کرنے سے ملک کی اصل پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ ایک سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وہ ہندوستان کی آبادی کے لحاظ سے روزگار کی شرح کم ہے۔ پی ڈبلیو سی اسٹریٹیجی اینڈ رپورٹ ناگرک نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا کرنے سے ہی ملک بھر میں ترقیاتی کام میں کامیابی ملے گی۔ آنے والے ایک دہے میں اگر روزگار کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا تو بیروزگار کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ ملک کے چھوٹے چھوٹے اضلاع میں پائے جانے والے مقامی وسائل کو متحرک کیا جاسکتا ہے۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اضلاع کے وسائل کو کس طرح متحرک کیا جائے اگر مارکٹ میں روزگار کیلئے گنجائش پیدا کی جائے گی تو اس سے ایک بڑی نسل کو بڑے پیمانے پر روزگار حاصل ہوگا۔ آنے والے ایک ایسے دوران مہم کو ملک کی آبادی کے تناسب سے روزگار کی شرح میں اضافہ پر دھیان دینا ہوگا۔ یہ روزگار کا تناسب آسٹریلیائی پانچ شہریوں کے مساوی ہونا چاہئے۔ یہ نہایت ہی نازک ایجنڈہ ہے جو ملک کو درپیش ہے۔ اگر اس صورتحال سے حکمت عملی کے ساتھ نمٹا جائے اور دور اندیشی و توانائی سے کام لیا جائے تو بلاشبہ روزگار کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔ ملک کی پیداوار کی شرح بھی بڑھے گی اور ملک اپنی کامیاب سنٹرل کی طرف پیشرفت کرے گا۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستان کو اپنے لیبر فورس میں خاص کر روزگار کے عظیم تر مواقع پیدا کرتے ہوئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ خاص کر خواتین کیلئے روزگار کی فراہمی کا ایجنڈہ بتاکر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر روزگار پیدا کرنے کی شرح میں اوسطاً 63.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ اس نشانہ تک پہونچنے کے لئے عمر کے اعتبار سے آبادی کے بڑے حصہ کو روزگار سے منسلک کیا جانا ضروری ہے۔ فائدہ مند روزگار پیدا کرکے خاص کر ہندوستان کے چھوٹے چھوٹے اضلاع میں اس طرح کے کام انجام دیئے جائیں تو لوگوں کو روزگار حاصل ہوسکے۔ ہندوستان کی بڑی آبادی چھوٹے اضلاع میں رہتی ہے۔ مقامی سطح پر تجارتی سرگرمیوں کو تیز کرنے کی ترغیب دی۔ مقامی صنعتوں کا فروغ مقامی وسائل کا استعمال ضروری ہے۔ ہندوستان سی پی ڈبلیو سی کے چیرمین شیامل مکرجی نے کہا کہ اگر ہندوستانی نوجوانوں کو ان کی صلاحیتوں کے مطابق روزگار ملتا ہے تو پھر معاشی ترقی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ پانچ نکاتی ایجنڈہ بناکر اس پر عمل کیا جانا چاہئے جس کے بعد ہمہ رخی روزگار پیدا کرنے کا مسئلہ حل ہوگا۔ ناگرک تنظیم ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو شہریوں کو روزگار پیدا کرنے کا مرکز پر یکساں مواقع فراہم کرتی ہے۔