ہندوستان میں چین سے آگے نکلنے کی صلاحیت : ایس ایم عارف

حیدرآباد۔ 30؍نومبر( راست) شہرہ آفاق اسپورٹس مین اور اڈمنسٹریٹرس نے اس بات سے اتفاق کیا کہ پرانے شہر حیدرآباد میں صلاحیتوں کا فقدان نہیںہے بلکہ صلاحیتوں کو فروغ دینے حوصلہ افزائی اور انفراسٹرکچر کی فراہمی کی کمی ہے۔ اگر اس پر توجہ دی جائے تو ایک بار پھر اسپورٹس کے میدان میں پرانا شہر حیدرآباد اپنی عظمت رفتہ کو بحال کرسکتا ہے۔ سابقہ اور موجودہ کھلاڑیوں نے اس بات کا اظہار پرانا شہر اور اسپورٹس کلچر کے موضوع پر تاج دکن میں منعقدہ ایک سمینار میں کیا۔ جس کا اہتمام سائی بابا اسپورٹس کوچنگ فائونڈیشن ماصاحب ٹینک نے کیا تھا۔ ڈرونا چاریہ ایوارڈ یافتہ شہرہ آفاق بیاڈمنٹن کوچ جناب ایس ایم عارف، ارجن ایوارڈ یافتہ فٹبالر محمد حیبیب، ارجن ایوارڈ یافتہ سابق نیشنل باکسنگ چمپئن ڈینس سوامی، باسکٹ بال کھلاڑی شمس الدین، کرکٹ کوچ رحمت بیگ، مومن پٹیل، ورلڈ یونیورس سلور میڈلسٹ باڈی بلڈر میر محتشم علی خان کے علاوہ جناب فضل الرحمن خرم بانی سکریٹری ڈان ہائی اسکول، ساجد محمود بانی کرسپانڈنٹ سینٹ ماس ہائی اسکول،

سید فاضل حسین پرویز جرنلسٹ، ماہر تعلیم ایم اے حمید، بی موہن جرنلسٹ، علی الدین سعدی، وقار احمد، محمد فاروق سٹی کالج اولڈ بوائز کلب، پروفیسر اختر علی نے بی سمینار سے خطاب کیا۔ جناب ایس ایم عارف بیاڈمنٹن کوچ نے کہا کہ چین نے اولمپکس میں سب سے زیادہ گولڈ میڈلس حاصل کئے آخر کیوں؟ اس کا جواب یہ ہے کہ چینی کھلاڑیوں کو ہر سہولت 24گھنٹے دستیاب رہتی ہے۔ کھیل کا میدان، انفراسٹرکچرس، کوچس سب کچھ انہیں ہمہ وقت فراہم کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دلچسپی لی جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ہندوستان بھی چین سے مسابقتی دوڑ میں آگے نکل جائے۔ انہوں نے ہندوستان میں اسپورٹس کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب محمد حبیب فٹبالر نے کہا کہ بین الاقوامی شہرت، احترام کے باوجود کوچ کی حیثیت سے ان کی خدمات سے استفادہ نہیں کیا گیا۔جناب ساجد محمود نے اسپورٹس کو نصاب کا لازمی جز بنانے پر زور دیاکیونکہ حکومت کی جانب سے بچوں سے اسپورٹس فیس حاصل کی جاسکتی ہے مگر اس کا مصرف کیا ہے اس سے کوئی بھی واقف نہیں۔ سید فاضل حسین پرویز نے اسپورٹس کو سیاست اور کرپشن سے پاک کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مسز شیلا پرنسپال صفدریہ گرلز ہائی اسکول اور مسز درگا پرنسپال محبوبیہ گرلز اسکول نے بھی خطاب کیا۔