ہندوستان ‘ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے آگے آئے : عمران خان

کشمیر میں عام شہریوں کی موت کی مذمت ‘ وزیر اعظم پاکستان کا بیان افسوسناک : ہندوستان

اسلام آباد / نئی دہلی 22 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے آج کہا کہ مسئلہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعہ حل کرنے پاکستان کو آگے آنا چاہئے ۔ ان کے یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جبکہ کل جنوبی کشمیر کے کلگام ضلع میں دھماکو مادہ پھٹ پڑنے سے 6 عام شہری ہلاک ہوگئے تھے ۔ عمران خان نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ وہ ہندوستانی سکیوریٹی فورسیس کے ہاتھوں بے گناہ کشمیریوں کی ہلاکتوں کے نئے دور کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستان یہ قبول کرے کہ اسے مسئلہ کشمیر کو حل کرنا چاہئے اور یہ حل بات چیت کے ذریعہ اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے ۔ علاوہ ازیں ایک علیحدہ بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو چاہئے کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا نوٹ لے ۔ اتوار کو ایک انکاونٹر میں تین عسکریت پسند مارے گئے تھے اور ان کے قبضہ سے جو دھماکو مادہ ضبط ہوا تھا وہ پھٹ پڑا تھا جس کے نتیجہ میں چھ عام شہری بھی ہلاک ہوگئے تھے ۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جبکہ عمران خان نے کشمیر کے تعلق سے اظہار خیال کیا ہے ۔ اس دوران ہندوستان نے عمران خان کے بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ عمران خان کا یہ بیان انتہائی قابل افسوس ہے ۔ ہندوستان نے کہا کہ کسی دوسرے ملک کے داخلی معاملات پر تبصرہ کرنے کی بجائے پاکستان کو چاہئے کہ وہ خود اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو تباہ کرنے کیلئے موثر اقدامات کرے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے بات چیت کے تعلق سے دھوکہ دینے والا موقف اختیار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت کو چاہئے کہ وہ اپنے گریبان میں جھانکے اور اپنے مسائل کو حل کرے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چاہئے کہ وہ دہشت گردوں کو ہیرو بنانا ترک کرے اور ہندوستان کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں کو روکنے کیلئے اقدامات کرے ۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کا بیان انتہائی افسوسناک ہے ۔ پاکستان کو چاہئے کہ وہ دہشت گردی کی تائید کو ختم کرتے ہوئے علاقہ کے عوام کے مفادات کا تحفظ کرنے آگے آئے ۔