لاہور۔3 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام )پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ شہریارخان نے کہا ہے کہ باہمی سیریز کیلئے انکار نہیں کر سکتے کیونکہ ہندوستان سے تیسرے مقام پر مقابلہ ممکن ہے جس میں حکومت سب سے بڑی رکاوٹ ہے ،آپس میں کرکٹ کھیلنے کے امکانات کو مسترد کرنے والے پڑوسی ملک کیخلاف عدالتی چارہ جوئی کیلئے اپنے وکلائسے مشاورت کر رہے ہیں،مفاہمتی یادداشت پر عمل نہ کرنے سے مالی نقصانات کا سامنا ہے جس کا ازالہ ہونا چاہئے ۔پی ایچ ایف کی طرح مستقبل کے میچز کو نظر انداز کرنا ممکن نہیں کیونکہ تعلقات ٹھیک بھی ہو سکتے ہیں۔بیماری کے سبب اپنے عہدے سے غیر حاضر شہریارخان نے گزشتہ دنوں دوبارہ نشست سنبھالی ہے اور چار ماہ کے طویل عرصے کے بعد قذافی اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان باہمی سیریز میں سب سے بڑی رکاوٹ مودی حکومت ہے لیکن اس کے باوجود ہندوستان کیخلاف کھیلنے کیلئے تیار ہیں اور اگر پڑوسی ملک کی جانب سے باہمی کرکٹ کے امکانات کو مسترد کیا جاتا رہا تو پھر عدالت کا رخ کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا جونیئر ہاکی ٹیم کو ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے ویزے نہ ملنے پر انہیں قطعی حیرت نہیں ہوئی کیونکہ ہندوستان نہ پاکستان کیخلاف کرکٹ کھیل رہا ہے اور نہ ہی ہاکی لیکن اس کے باوجود وہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کی طرح مستقبل میں ہندوستان جا کر کھیلنے سے انکار اس وجہ سے نہیں کرسکتے کیونکہ ہندوستان کے ساتھ سیاسی تعلقات کسی وقت بھی ہموار ہوسکتے ہیں اور انکار کی صورت میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو بہت زیادہ نقصان ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی سیریز کیلئے بی سی سی آئی نے کہا ہے کہ انہیں حکومت کی طرف سے اجازت نہیں مل رہی لیکن چونکہ پی سی بی نے چھ باہمی سیریز کھیلنے کی مفاہمتی یادداشت کی بنیاد پر ہی بگ تھری نظام کے نفاذ کی حمایت کی تھی ۔