ہندوستان سے سیریز ،عاجزی نہیں کریں گے:احسان مانی

کراچی ۔5 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے نو منتخب چیئرمین احسان مانی نے پاکستان کرکٹ کے نظام کو شفاف بنانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے آسٹریلیائی کرکٹ کو مثال بنایا اور’’کرکٹ کا پاکستانی ماڈل‘‘ متعارف کروانے کا اعلان کردیا۔قذافی اسٹیڈیم میں بحیثیت چیئرمین پی سی بی پہلی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسان مانی نے کہا کہ ہمیں آسٹریلیائی کرکٹ کو مثال بناتے ہوئے ایک پاکستانی ماڈل ایجاد کرنا پڑے گا۔وزیر اعظم اور پیٹرن ان چیف عمران خان نے کرکٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے واضح طور پر کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ہم آسٹریلیائی کرکٹ کے ماڈل کو اپنائیں لیکن میرے خیال میں ہمیں کرکٹ میں ایک پاکستانی ماڈل ایجاد کرنا پڑے گا، کیونکہ باقی ملکوں کے مقابلے میں ہمارے حالات مختلف ہیں۔انہوں نے کرکٹ کے نئے نظام کے قیام کے حوالے سے مینجمنٹ ٹاسک فورس بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ٹاسک فورس میں کرکٹ بورڈ کے اراکین بھی شامل ہوں گے جو رہنمائی کرے گی جس کے بعد دیگر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی کیونکہ ہمارا مقصد پاکستان کرکٹ کو مضبوط بنانا ہے ۔روایتی حریف ہندوستان سے باہمی سیریز کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمیں ہندوستان سے دوستانہ تعلقات قائم کرنے ہوں گے جیسے ماضی میں جنرل توقیر ضیا اورخالد محمود کے دور میں رہے اور امید ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ سیریز جلد منعقد ہو گی۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ پاکستان سے کھیلنے کے حوالے سے ہندوستان کا متضاد موقف ہے۔ وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کے ایونٹس اور ایشیا کپ میں تو پاکستان سے کھیلتے ہیں لیکن دوطرفہ سیریز کے حوالے سے ان کا الگ موقف ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان سیریز کے لیے ہندوستان سے منتیں نہیں کرے گا کیونکہ اس کا اپنا عزت و وقار ہے اور چاہے حالات کیسے ہی کیوں نہ ہوں، ہم اس کو برقرار رکھیں گے۔احسان مانی نے امید ظاہر کی کہ سیریز نہ کھیلنے پر پاکستان کی جانب سے ہندوستان سے ہرجانے کی ادائیگی کے لیے آئی سی سی میں دائر کیے گئے مقدمے پر کھیل کی عالمی باڈی معیار پر فیصلہ کرے گی۔اگر ہمارا نظام ٹھیک اور بیرونی مداخلت سے پاک ہو گا تو ہی ہماری کرکٹ ٹھیک ہو گی، اس وقت دنیا میں جو بھی ٹیمیں اچھی کارکردگی دکھا رہی ہیں ان کا نظام بہت اچھا ہے جن میں آسٹریلیا سرفہرست ہے جبکہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا نظام بھی بہت اچھا ہے اور سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد ہندوستانی میں بھی نظام میں بہتری آئی ہے۔ بورڈ کے آئین میں بھی ممکنہ تبدیلیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی کے آئین میں بھی چند تبدیلیاں لانی ہوں گی کیونکہ ہمارے بورڈ میں چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو دونوں ایک ہیں اور دنیا کے کسی بھی بورڈ میں ایسا نہیں ہے۔احسان مانی نے واضح کیا کہ میں کسی بھی قسم کی کرپشن، بدانتظامی یا غلط کام برداشت نہیں کروں گا، بورڈ کے نظام اور کام کے طریقہ کار کا جائزہ لیں گے۔ میں بھی چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہوں اس لیے مالی بے ضابطگیوں اور کرپشن کے حوالے سے مجھے بھی سمجھ ہے اور اگر مجھے دکھا کہ لوگوں نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا ہے تو ایسے لوگوں کی بورڈ میں کوئی جگہ نہیں ہو گی۔